
یورپی یونین غزہ میں امدادی کاموں کے آغاز کے لیے غزہ اور مصر کے درمیان ایک فضائی راہداری کھولے گی۔ امکانی طور پر اس امدادی فضائی راہداری کا آغاز اسی ہفتے سے ہو جائے گا۔ یہ بات یورپی یونین کی صدر ارسولا نے پیر کے روز بتائی۔
یورپی کمیشن کی سربراہ نے امدادی سامان بھجوانے کے ارادے کا اظہار پیرس میں بات کرتے ہوئے غزہ کی جنگ کے دسویں روز کیا ہے۔
کمیشن کی سربراہ نے کہا ہے کہ فلسطینی اور غزہ کے لوگ امدادی سامان کے انتہائی مستحق ہیں۔ جن کی انسانی بنیادوں پر مدد کی ضرورت ہے۔ اس لیے ہم یہ امدادی مہم شروع کر رہے ہیں۔ 23 لاکھ کی غزہ آبادی کے لیے 2 جہازوں پر امدادی سامان آئے گا۔ ہوسکتا ہے امدادی سامان لے کر پہنچنے والے یہ پہلے 2 جہاز ہوں۔ تاہم ابھی تاریخ کا تعین نہیں کیا جاسکا ہے کہ یہ جہاز کس روز اور کس وقت لینڈ کریں گے۔
اس سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو دو ٹوک انداز میں یہ کہہ چکے ہیں کہ امدادی کاموں کے لیے غزہ میں کوئی جنگ بندی نہیں کی گئی۔ واضح رہے اسرائیل نے پچھلے 16 برس سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور اب 7 اکتوبر سے بجلی، پانی، خوراک سمیت ادویات کی فراہمی مکمل بند ہے جبکہ اوپر سے مسلسل بمباری کی جا رہی ہے۔
