فلسطین کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے پیر کے روزکہا ہے کہ اسرائیل نے الشفاء ہسپتال کو “غزہ پر اپنے کنٹرول کا عنوان ” بنا دیا ہے۔
اشتیہ نے ایک ٹیلی ویژن بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل الشفاء ہسپتال کے ساتھ “غزہ کا دارالحکومت ہے اور اس کے سقوط کا مطلب غزہ کا سقوط ہے۔ یہ صرف زخمیوں، بیماروں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کو قتل کرنے کا بھونڈا جواز ہے”۔
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں پر بمباری، ان کی بجلی کاٹنا، اور ایندھن کو ان تک پہنچنے سے روکنا بین الاقوامی قانون کے مطابق ایک جنگی جرم ہے، جو بھی اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرتا ہے وہ بچوں اور خواتین کے خلاف جرائم میں برابر کا مجرم ہے”۔
محمد اشتیہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ غزہ کی پٹی میں جنگ زدہ شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔
رئيس الوزراء الفلسطيني: يجب فتح ممرات إنسانية لغزة وعدم اقتصارها على معبر رفح #العربية pic.twitter.com/BxCHuuAsae
— العربية (@AlArabiya) November 13, 2023
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ ہے کہ وہ فنڈز جاری کرے جو اسرائیل روک رہا ہے۔
فلسطینی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے ملک کے حکام نے قبرص اور غزہ کی پٹی کے درمیان انسانی بنیادوں پر سمندری گذرگاہ کھولنے کی تجویز پیش کی ہے۔
اشتیہ نے کہا کہ “ہم غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداری کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور انہیں صرف رفح کراسنگ تک محدود نہیں رکھتے۔
رئيس الوزراء الفلسطيني: يجب فتح ممرات إنسانية لغزة وعدم اقتصارها على معبر رفح #العربية pic.twitter.com/BxCHuuAsae
— العربية (@AlArabiya) November 13, 2023