ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ ایران نے اسرائیل پر 200 سے زیادہ مختلف قسم کے ڈرون حملے کیے ہیں جن میں ڈرون، بیلسٹک میزائل اور کروز میزائل شامل ہیں۔ یروشلم سمیت اسرائیل کے کئی شہروں میں دھماکوں اور سائرن کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ پورے ملک میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔اسرائیلی فوج نے فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا ہے۔ فوج کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے ۔
کہا جا رہا ہے کہ ایران آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیل پر مزید میزائل حملے کر سکتا ہے۔ اسرائیل پر اندھا دھندحملے کرنے والے ایران نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ یہ اسرائیل کے مسلسل جرائم کی سزا ہے۔ ایرانی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس حملے کو ’آپریشن ٹرو پرومس ‘ Operation True) Promise‘) کانام دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے آئی ڈی ایف کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملے شروع کر دیے ہیں۔ ہم ایران کے ڈرونز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ایرانی حملے میں جنوبی اسرائیل میں ایک فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیل نے ان میں سے زیادہ تر میزائلوں کو ایرو ایریل ڈیفنس سسٹم کے ذریعے مار گرایا ہے۔ الاقصیٰ کے سنہری گنبد کے اوپر آسمان میں کئی میزائل گرائے گئے ہیں۔
اس حملے کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر جو بائیڈن نے فون پر بات کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران بائیڈن نے کہا کہ ہم ایران کی دھمکیوں کے خلاف اسرائیل کی سلامتی کے لیے پرعزم ہیں اور ہم اس کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ اقوام متحدہ نے بھی آج ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔
ان حملوں پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم نے ملک کے دفاعی نظام کو کام پر لگا دیا ہے۔ ہم کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ہماری قوم بہت مضبوط ہے۔ آئی ڈی ایف بہت مضبوط ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے لوگ بہت مضبوط ہیں۔ ہم امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت تمام ممالک کی تعریف کرتے ہیں جنہوں نے اس بحران کی گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا۔
آدھی رات کو ایران کی طرف سے اسرائیل پر حملے کی وجہ سے عالمی تناؤ اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران اپنے آپ کو کسی بھی قسم کے فوجی حملے سے بچانے کے لیے کوئی بھی قدم اٹھانے سے دریغ نہیں کرے گا۔حملے سے چند روز قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کو سزا دی جائے گی۔
ایران کے حملے کے بعد برطانیہ نے اسرائیل کی مدد کے لیے رائل ایئر فورس کے جیٹ طیارے اور ایئر ایندھن بھرنے والے ٹینکر بھیجے۔ برطانوی وزارت دفاع نے کہا کہ ایران کی طرف سے خطرات اور مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر برطانوی حکومت کشیدگی کو کم کرنے اور ان حملوں کو روکنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ ہم نے رائل ایئر فورس کے کئی اضافی جیٹ طیارے اور ایئر ایندھن بھرنے والے ٹینکرز اسرائیل بھیجے ہیں۔