دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف عآپ لیڈران و کارکنان میں غصہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب عآپ نے اس تعلق سے ایک خاص مہم شروع کی ہے جس کو نام دیا گیا ہے ’کیجریوال کو آشیرواد‘۔ اروند کیجریوال کی بیوی سنیتا کیجریوال نے اس تعلق سے آج ایک پریس کانفرنس کیا اور ’کیجریوال کو آشیرواد‘ مہم کے پیش نظر ایک واٹس ایپ نمبر جاری کیا۔ بعد ازاں انھوں نے عوام سے کہا کہ اروند کیجریوال کو آشیرواد دینے کے لیے آپ اس نمبر پر واٹس ایپ کریں۔ سنیتا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنے پیغام بڑی تعداد میں اس نمبر پر بھیجیے، چاہے آپ کسی بھی پارٹی کے حامی ہوں۔
پریس کانفرنس میں سنیتا کیجریوال نے کہا کہ کل اروند کیجریوال نے جو کچھ عدالت میں کہا، وہ آپ نے سنا ہوگا۔ اگر نہیں سنا تو برائے کرم ایک بار سنیے۔ انھوں نے جو کچھ عدالت کے سامنے بولا اس کے لیے بہت ہمت چاہیے۔ وہ سچے محب وطن ہیں، بالکل ایسے ہی ہمارے مجاہدین آزادی انگریزوں کی تاناشاہی سے لڑتے تھے۔ گزشتہ 30 سال سے میں ان کے ساتھ ہیں، حب الوطنی ان کی رَگ رَگ میں ہے۔
اس موقع پر سنیتا کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ ’’کیجریوال نے ملک کی سب سے بدعنوان، تاناشاہی طاقتوں کو للکارا ہے۔ آپ نے اروند کیجریوال کو اپنا بھائی، اپنا بیٹا کہا ہے، کیا آپ اس لڑائی میں اپنے بھائی، اپنے بیٹے کا ساتھ نہیں دیں گے! مجھے پورا یقین ہے کہ ہم سب ساتھ مل کر یہ لڑائی لڑیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں آپ کو ایک واٹس ایپ نمبر دے رہی ہوں۔ واٹس ایپ نمبر 8297324624 ہے۔ آج سے ہم ایک مہم شروع کر رہے ہیں جس کا نام ’کیجریوال کو آشیرواد‘ ہے۔ اس نمبر پر آپ اپنے کیجریوال کو آشیرواد، دعائیں اور خیر خواہیاں بھیج سکتے ہیں۔ مزید کوئی پیغام دینا چاہیں تو وہ بھی دے سکتے ہیں۔ کئی ماؤں نے تو اپنے بیٹے کے لیے منت مانگی ہے، کئی بہنوں نے بھی اپنے بھائی کے لیے منت مانگی ہے، وہ بھی لکھ کر بھیج سکتے ہیں۔‘‘
سنیتا کیجریوال نے لوگوں سے وعدہ کیا کہ ان کا بھیجا گیا ہر ایک پیغام اروند کیجریوال تک پہنچے گا اور عوام کی محبت دیکھ کر انھیں خوشی ہوگی۔ سنیتا کیجریوال نے کہا کہ ’’ہر کنبہ کا ہر رکن پیغام لکھ کر مذکورہ واٹس ایپ نمبر پر بھیجے، آپ کا میسج پڑھ کر ان کو بہت اچھا لگے گا۔ آپ کا ایک ایک میسج ان تک پہنچے گا۔ میں آپ سب کا میسج ان کو جیل میں پہنچاؤں گی اور انھیں میسج دینے کے لیے آپ کو عآپ سے جڑا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کسی بھی پارٹی سے ہوں یا کوئی بھی ہوں، اروند جی کو میسج ضرور بھیجیں۔‘‘