یروشلم: اسرائیلی قانون سازوں نے پیر کے روز ایک قانونی ترمیم کو منظوری دی ہے جس میں حکومت کو ملک میں قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات پر پابندی لگانے کا اختیار دیا گیا ہے۔ منظوری کے بعد وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ اس پر جلد ہی عمل درآمد کریں گے۔
اس بل کو اسرائیلی پارلیمنٹ میں 71 ارکان کی حمایت سے منظور کیا گیا جب کہ 10 ارکان نے اس کی مخالفت کی۔ نئے قانون سے وزیر اعظم اور وزیر مواصلات کو اسرائیل میں کام کرنے والے کسی غیر ملکی چینل کو “قومی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ” سمجھے جانے پر اسے بند کرنے کا اختیار ملتا ہے۔
اس قانون کے تحت وزیر مواصلات سے مطالبہ ہوگا کہ وہ اسرائیل میں کسی چینل کے آپریشنز بند کرنے کے لیے وزیر اعظم کی منظوری حاصل کرنے کے واسطے وزیر اعظم کو اس بات پر قائل کریں کہ “غیر ملکی چینل کا مواد ملک کی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔‘‘
اس قانون سے متعلقہ وزیر کو حکومت کا حتمی فیصلہ آنے کے بعد غیر ملکی نشریاتی ادارے کے دفتر کو بند کرنے اور اس کے ساز و سامان ضبط کرنے کا بھی اختیار ملتا ہے۔
پارلیمنٹ میں اس قانون پر ووٹنگ سے قبل نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ چینل ’’اب اسرائیل سے نشریات نہیں کرے گا، اور اب وقت آ گیا ہے کہ حماس کے نقیب کو اسرائیل سے نکال دیا جائے۔‘‘