National

وقف قانون کی منظوری کا اثر، سید سالار غازی کے مقبرے پر زعفرانی جھنڈا لہرایا گیا

27views

ہندو تنظیم نے زمین کا مالکانہ حق مانگا

پریاگ راج، 7 اپریل:۔ (ایجنسی) سنگم شہر میں سالار مسعود غازی کے مقبرے پر زعفرانی جھنڈا لہرانے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ رام نومی پر مہاراجہ سہیل دیو تنظیم سے وابستہ کارکنوں نے مزار کی چھت پر چڑھ کر نہ صرف بھگوا جھنڈا لہرایا بلکہ نعرے بھی لگائے۔ مزار پر چڑھنے والے درجنوں کارکنوں نے کہا کہ سالار مسعود غازی حملہ آور تھا اور پریاگ راج ایک مذہبی شہر ہے۔ اس کی یہاں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ نوجوانوں نے انتظامیہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے جس میں مزار کو گرانے اور زمین ہندوؤں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بائیک پر ریلی نکال کر 25-30 شرپسند مزار پر پہنچے
مہاراجہ سہیل دیو آرگنائزیشن سے وابستہ کارکنوں کی قیادت منیندر پرتاپ سنگھ نامی نوجوان کر رہا تھا۔ 25 سے 30 شرپسند نوجوان بائک پر آئے اور ان کے ہاتھوں میں بھگوا جھنڈے تھے۔ بھگوا جھنڈے لہراتے ہوئے اور جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے شرپسندوں کا ایک گروپ پریاگ راج کے سکندر علاقے میں واقع سالار مسعود غازی کی درگاہ پر پہنچا اور دیوار کا سہارا لے کر چھت پر چڑھ گیا۔ درگاہ کے اوپر زعفرانی پرچم لہراتے ہوئے شرپسندوں نے جئے شری رام کے نعرے بھی لگائے۔ انہوں نے کہا کہ سالار مسعود غازی حملہ آور تھے اور ایسے حملہ آوروں کی پریاگ راج جیسے مذہبی شہر میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ، غازی ہندوؤں کا قاتل ہے، اس کا مقبرہ غیر قانونی طور پر بنایا گیا ہے۔
پولیس فورس بڑی تعداد میں پہنچی
جب پولیس کو شرپسندوں کے مزار پر چڑھنے اور بھگوا جھنڈا لہرانے کی خبر ملی تو وہ گھبرا گئے۔ پولیس کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی۔ تاہم جب تک پولیس فورس پہنچی، شرپسند بھگوا جھنڈا لہراتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔ ڈی سی پی گنگا نگر کلدیپ گناوت کا کہنا ہے کہ ویڈیو کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس میں نظر آنے والے تمام لوگوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ امن و امان کی صورتحال معمول پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ، ایسی حرکتیں کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مہاراجہ سہیل دیو سمان سرکشا منچ نے ایک میمورنڈم دیا تھا
مہاراجہ سہیل دیو سمان سرکشا منچ کے عہدیداروں اور کارکنوں نے پولیس کمشنر اور پریاگ راج کے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا تھا۔ اس میمورنڈم میں غازی کے مقبرے کو ہٹانے اور زمین ہندوؤں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ درگاہ گنگا پار علاقے میں واقع ہے اور پریاگ راج شہر سے تقریباً 45 کلومیٹر دور ہے۔
یہ تھا مطالبہ
میمورنڈم میں مہاراجہ سہیل دیو سمان سرکشا منچ نے پریاگ راج کے سکندرا میں واقع غازی میاں کے مقبرے کو ہٹانے اور غازی میاں کے نام پر منعقد ہونے والے ہفتہ وار میلے کو مستقل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پریاگ راج ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پریاگ راج پولس کمشنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا ہے جس میں کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ میمورنڈم میں مقبرے کو غیر قانونی بتایا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ، غازی ہندوؤں کا قاتل اور حملہ آور تھا۔ وہ کبھی سکندرہ نہیں آئے، اس کے باوجود وقف بورڈ نے زمین پر قبضہ کرنے کی نیت سے وہاں ایک مقبرہ بنایا۔ دعویٰ کیا گیا کہ اس سے قبل یہاں شیوکندرا والے مہادیو، ستی بڑے پرکھ کا ایک مندر تھا۔
24 مارچ کو انتظامیہ نے درگاہ کے گیٹ کو تالا لگا دیا تھا
24 مارچ 2025 کو پولیس انتظامیہ نے غازی میاں کی درگاہ کے گیٹ کو تالا لگا دیا تھا۔ اردگرد کی دکانیں بھی بند تھیں۔ جب جھگڑا بڑھ گیا تو پولیس نے کہا کہ انہوں نے کوئی تالا نہیں لگایا۔ بعد ازاں درگاہ انتظامیہ نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اندر کام ہونے کی وجہ سے صبح بند کر دیا گیا۔ غازی میاں کا سالانہ مقبرہ کافی مشہور ہے۔ غازی میاں کے مزار پر کئی ریاستوں سے لوگ آتے ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.