
جہاں یہ واقعہ ہوا وہاں سیکورٹی اہلکار کیوں نہیں تھے؟ راہل گاندھی کا سوال
نئی دہلی، 24 اپریل:۔ (ایجنسی) جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف سفارتی سطح پر سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک کل جماعتی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی۔ اجلاس کا آغاز دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے دو منٹ کی خاموشی سے ہوا اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔اجلاس میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، بی جے پی کے سینئر رہنما جے پی نڈا، کرن رجیجو، اور دیگر مرکزی وزراء نے شرکت کی، جب کہ اپوزیشن کی جانب سے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی سمیت مختلف جماعتوں کے نمائندے موجود تھے۔ اجلاس تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہا۔مرکزی وزیر کرن رجیجو نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر دفاع نے اجلاس کو حملے کی تفصیلات اور حکومت کی جانب سے اب تک کی گئی کارروائی سے آگاہ کیا۔ آئی بی اور وزارت داخلہ کے افسران نے بھی بریفنگ دی کہ واقعہ کیسے پیش آیا اور کہاں سیکیورٹی میں کوتاہی ہوئی۔تمام سیاسی جماعتوں نے حملے کی سخت مذمت کی اور حکومت کو یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردی کے خلاف کسی بھی اقدام میں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اپوزیشن اور حکمراں جماعت نے متفقہ طور پر کہا کہ ملک کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر سخت جواب دینا چاہیے۔ راہل گاندھی اور کھرگے نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس مؤقف کی تائید کی اور کشمیر میں امن بحال رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
حکومت نے سیکیورٹی میں کوتاہی کا اعتراف کرلیا!
ذرائع کے مطابق کل جماعتی میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ نے تسلیم کیا کہ سیکورٹی میں کوتاہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کچھ نہیں ہوا تو ہم یہاں کیوں بیٹھے رہتے۔ زیادہ تر سیاسی جماعتوں نے انٹیلی جنس کی ناکامی اور وہاں مناسب سکیورٹی فورسز کی تعیناتی کا مسئلہ اٹھایا۔ راہل گاندھی نے یہ بھی پوچھا کہ جہاں یہ واقعہ ہوا وہاں سیکورٹی اہلکار کیوں نہیں تھے۔ اس پر حکومت نے کہا کہ عام طور پر یہ راستہ جون کے مہینے میں کھول دیا جاتا ہے جب امرناتھ یاترا شروع ہوتی ہے کیونکہ امرناتھ یاترا کے زائرین اسی جگہ آرام کرتے ہیں لیکن اس بار مقامی ٹور آپریٹرز نے حکومت کو بتائے بغیر وہاں سیاحوں کی بکنگ لینا شروع کر دی اور 20 اپریل سے سیاحوں کو وہاں لے جانا شروع کر دیا جس کا مقامی حکام کو علم نہیں تھا۔ اس وجہ سے وہاں سیکورٹی اہلکار تعینات نہیں کیے گئے تھے، کیونکہ اس جگہ پر تعیناتی ہر سال جون کے مہینے میں امرناتھ یاترا کے آغاز سے پہلے ہوتی ہے۔
