پاکستان کے سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز کا انتقال، صدر مملکت، وزیر اعظم سمیت متعدد شخصیات کا اظہار تعزیت
اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز منگل (2 جنوری) کو اسلام آباد میں انتقال کر گئے۔ یہ معلومات حکومت اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کے ذریعے دی۔ مسلم لیگ (ن) نے ایکس پوسٹ پر لکھا ’’سرتاج عزیز کے انتقال کا اعلان بھاری دل سے کرتے ہیں۔ وہ ایک وفادار اور عظیم شخصیت کے مالک تھے۔ ملک ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔‘‘
پاکستان ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق سرتاج عزیز حکومت پاکستان میں انتہائی اہم عہدے پر فائز تھے۔ وزیر خزانہ کے علاوہ پلاننگ کمیشن کے چیئرمین بھی رہے۔ اپنے دور میں انہوں نے اپنی کارکردگی کی بدولت پاکستان کی کمزور معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کا کام کیا تھا۔ ان کی وفات پر مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ وہ تحریک پاکستان کے سینئر ترین رکن تھے۔ ان کے جانے کے بعد پاکستان ان کی بہت کمی محسوس کرے گا۔ اس کے علاوہ ان کے کاموں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پاکستان کے سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز 1929 میں مردان خیبر پختونخوا میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ انہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 1990، 1993 اور 1997 میں وزیر خزانہ مقرر کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے 1998 اور 2013 میں وزیر خارجہ اور 2013 میں قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر بھی کام کیا۔ انہیں ان کے کام اور قوم کے لیے خدمات پر تمغہ پاکستان سے نوازا گیا۔
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی، نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سوشل میڈیا پر اپنے الگ الگ پیغامات میں سابق وزیر خزانہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ان پیغامات میں انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز کی پاکستان کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور وہ ایک عظیم سیاسی شخصیت اور ماہر معاشیات تھے، جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی پاکستان کے معاشی مسائل کے حل کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔