اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی ریزرویشن ختم کرنے کی سازش ہم ناکام بنا دیں گے: راہل گاندھی
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بی جے پی و آر ایس ایس پر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں محروم طبقات کو ملنے والا ریزرویشن ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ریزرویشن کا جائزہ لینے کی بات کرنے والی بی جے پی و آر ایس ایس اعلیٰ تعلیمی اداروں سے محروم طبقے کے حصے کی ملازمت بھی چھیننا چاہتی ہے۔ یہ سماجی انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والے لوگوں کے خوابوں کا قتل اور محروم طبقات کی حصہ داری کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔
UGC के नए ड्राफ्ट में उच्च शिक्षा संस्थानों में SC, ST और OBC वर्ग को मिलने वाले आरक्षण को ख़त्म करने की साजिश हो रही है।
आज 45 केन्द्रीय विश्वविद्यालयों में लगभग 7,000 आरक्षित पदों में से 3,000 रिक्त हैं, और जिनमें सिर्फ 7.1% दलित, 1.6% आदिवासी और 4.5% पिछड़े वर्ग के Professor…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 29, 2024
دراصل یو جی سی (یونیورسٹی گرانٹس کمیشن) کے نئے ڈرافٹ میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کو ختم کر کے تمام عہدوں کو جرنل کیٹگری میں کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس تعلق سے راہل گاندھی نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یو جی سی کے نئے ڈرافٹ میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقے کو ملنے والے ریزرویشن کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ آج 45 مرکزی یونیورسٹیوں میں تقریباً 7 ہزار ریزرو سیٹیوں میں سے 3 ہزار خالی ہیں اور جن میں صرف 7.1 فیصد دلت، 1.6 فیصد آدیواسی اور 4.5 فیصد پسماندہ طبقات کے پروفیسر ہیں۔ ریزرویشن کا جائزہ تک کی بات کر چکی بی جے پی آر ایس ایس اب ایسے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں محروم طبقات کے حصے کی ملازمت بھی چھیننا چاہتی ہے۔‘‘
الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا کی 56 سیٹوں پر انتخاب کا کیا اعلان، 27 فروری کو ہوگی ووٹنگ
اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں راہل گاندھی یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’یہ سماجی انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے خوابوں کا قتل اور محروم طبقے کی حصہ داری کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔ یہی ’علامتی سیاست‘ اور ’حقیقی انصاف‘ کے درمیان کا فرق ہے اور یہی بی جے پی کا اصل کردار ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’’کانگریس یہ کبھی نہیں ہونے دے گی۔ ہم سماجی انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے اور ان خالی جگہوں کو ریزرو طبقات کے مناسب امیدواروں سے ہی پر کرائیں گے۔‘‘
’آر ایس ایس-بی جے پی کے نظریات نے تشدد اور نفرت پھیلا رکھی ہے‘، بہار میں راہل گاندھی کا خطاب
قابل ذکر ہے کہ یو جی سی کے اس نئے ڈرافٹ کی کانگریس کے دیگر لیڈروں کی جانب سے بھی زبرست مخالفت ہوئی ہے۔ کانگریس درج فہرست ذات شعبہ (ایس سی ڈپارٹمنٹ) کے چیئرمین راجیش للوتیا نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی و آر ایس ایس پر شدید حملہ کیا اور اسے ریزرویشن چھیننے والا بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئین میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی خواتین کے لیے تعلیم کا جو حق دیا گیا تھا، بی جے پی-آر ایس ایس اسے چھیننا چاہتی ہے۔‘‘
संविधान में SC, ST, OBC महिलाओं के लिए शिक्षा का जो अधिकार दिया गया था, BJP-RSS उसे छीनना चाहती है।
हमारी मांग है कि UGC के चेयरमैन जगदीश कुमार को तुरंत प्रभाव से बर्खास्त किया जाए और वे पूरे बहुजन समाज से माफी मांगे।
UGC के चेयरमैन जगदीश कुमार को JNU में VC बनाया गया। आज JNU… pic.twitter.com/KkNZMH6tZM
— Congress (@INCIndia) January 29, 2024
راجیش للوتیا نے مطالبہ کیا کہ ’’یو جی سی کے چیئرمین جگدیش کمار کو فوری طور پر برخاست کیا جائے اور پھر وہ پورے بہوجن سماج سے معافی مانگیں۔‘‘ انھوں نے یو جی سی کے چیئرمین پر مذہب کی سیاست کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ ’’جگدیش کمار کو جے این یو میں وائس چانسلر بنایا گیا۔ آج جے این یو میں مذہب کی سیاست گھس چکی ہے۔ جگدیش کمار آر ایس ایس کی کٹھ پتلی ہیں۔‘‘
हाल ही में UGC की एक गाइडलाइन आई, जिसमें कहा गया कि यूनिवर्सिटी में प्रोफेसर के पोस्ट पर SC-ST, OBC कैंडिडेट मौजूद नहीं हैं, इसलिए उन्हें डिरिजर्व किया जाना चाहिए।
इसे लेकर कांग्रेस पार्टी ने विरोध किया। जिसके बाद UGC ने कहा कि हम ऐसा नहीं करने जा रहे हैं।
: @kkc_india के… pic.twitter.com/Z1ZlfnS9dE
— Congress (@INCIndia) January 29, 2024
کانگریس کے دلت لیڈر ادت راج نے بھی مذکورہ معاملے پر بی جے پی-آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یوجی سی کی گائیڈلائنز میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں پروفیسر کے عہدوں پر ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے امیدوار موجود نہیں ہیں، اس لیے ان عہدوں کو ڈی ریزرو (جنرلائز) کر دیا جانا چاہئے۔ یہ دراصل حکومت کی ریزرویشن ختم کرنے کی کوشش ہے۔ اگر پروفیسر کے عہدے خالی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے امیدوار موجود نہیں ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ امیدوار موجود ہیں، لیکن انہیں رجیکٹ کر دیا جاتا ہے تاکہ ان عہدوں کو ڈی ریزرو کر کے انہیں جنرل کیٹگری میں بھرا جائے۔‘‘
आज अगर प्रोफेसर के पद खाली हैं तो उसका ये मतलब नहीं कि SC-ST, OBC के कैंडिडेट मौजूद नहीं हैं।
कैंडिडेट मौजूद हैं, लेकिन उन्हें रिजेक्ट कर दिया जाता है। ताकि पदों को डिरिजर्व कर उन्हें जनरल कैटेगरी से भरा जाए।
: @kkc_india के चेयरमैन @Dr_Uditraj जी pic.twitter.com/0CrI68En7c
— Congress (@INCIndia) January 29, 2024