National

’2024 لوک سبھا انتخاب میں مودی فتحیاب ہوئے تو پھر کبھی نہیں ہوگا الیکشن‘، اڈیشہ میں ملکارجن کھڑگے کا خطاب

177views

اڈیشہ میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کچھ مہینے بعد ہی ہونے والے ہیں۔ ایسے میں کانگریس نے ریاست میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے عظیم الشان جلسۂ عام کا انعقاد کیا۔ آج یہ جلسہ بھونیشور میں منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اگر 2024 لوک سبھا انتخاب میں مودی جی پھر سے فتحیاب ہو گئے تو آئندہ کبھی انتخاب نہیں ہونے دیں گے۔ ملک میں تاناشاہی کا دور شروع ہو جائے گا۔ کانگریس صدر نے مزید کہا کہ مودی حکومت لوگوں کو ڈرا دھمکا کر اپنی طرف کر رہی ہے۔ آئین کے تحفظ کی ذمہ داری اب عوام کے اوپر ہے۔ ہر کسی کو ای ڈی نوٹس دے رہا ہے۔

ये आखिरी चुनाव है। अगर मोदी जी फिर से आ गए, तो चुनाव नहीं होने देंगे। देश में तानाशाही आ जाएगी।

मोदी सरकार लोगों को डरा-धमकाकर अपनी तरफ कर रही है।

संविधान की रक्षा की जिम्मेदारी अब आपके ऊपर है।

: कांग्रेस अध्यक्ष श्री @kharge

ओडिशा pic.twitter.com/YwCVzx1eGy

— Congress (@INCIndia) January 29, 2024

بہار میں پیدا تازہ سیاسی حالات کے لیے بھی کھڑگے نے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ مودی انڈیا اتحاد کے ایک لیڈر کو اُدھر لے کر گئے ہیں۔ وہ لوگوں کو ڈرا رہے ہیں۔ خوف کی وجہ سے کچھ لوگ دوستی چھوڑ رہے ہیں، کچھ لوگ پارٹی چھوڑ رہے ہیں اور کچھ لوگ اتحاد چھوڑ رہے ہیں۔ اتنے ڈرپوک لوگ اگر رہے تو ملک میں آئین اور جمہوریت نہیں بچے گا۔ کھڑگے نے سبھی کو مشورہ دیا کہ وہ آر ایس ایس اور بی جے پی سے دور رہیں کیونکہ وہ زہر کی مانند ہیں۔

اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی ریزرویشن ختم کرنے کی سازش ہم ناکام بنا دیں گے: راہل گاندھی

قابل ذکر ہے کہ اڈیشہ میں کانگریس کی زمین لگاتار مضبوط ہو رہی ہے۔ اس درمیان کانگریس صدر کھڑگے نے 29 جنوری کو بھونیشور میں منعقد ’اڈیشہ بچاؤ سماویش‘ تقریب میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں کھڑگے نے بی جے ڈی (بیجو جنتا دل) اور بی جے پی دونوں ہی پارٹیوں کے درمیان اندرونی گٹھ جوڑ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اڈیشہ کو برباد کرنے کے لیے بی جے ڈی-بی جے پی کے درمیان ’لو میرج‘ یعنی محبت کی شادی ہوئی ہے۔

ओडिशा में BJP जो चाहती हैं, BJD वही करती है। दोनों की PARTNERSHIP की सरकार है।

BJD ने मोदी सरकार की मिलीभगत से सबसे अधिक नुकसान ओडिशा के आदिवासियों का किया है। दलितों और कमजोर तबकों का नुकसान किया है।

नवीन पटनायक और दिल्ली में मोदी सरकार दोनो मिल कर आदिवासियों के जल, जंगल… pic.twitter.com/KJYOhPPFLm

— Mallikarjun Kharge (@kharge) January 29, 2024

’اڈیشہ بچاؤ سماویش‘ میں شریک عوامی سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’اڈیشہ کو جگناتھ جی کی مبارک جگہ تصور کیا جاتا ہے۔ پنڈت نہرو جی اور بیجو پٹنایک جی کافی اچھے دوست تھے۔ وہ نہرو جی کے نظریات کو مانتے تھے۔ لیکن آج کے پٹنایک بی جے پی کے نظریات کی تقلید کرتے ہیں۔ بی جے ڈی اور بی جے پی کے درمیان لو میرج ہے۔ اڈیشہ کو برباد کرنے کے لیے یہ محبت کی شادی ہوئی ہے۔

ओडिशा को जगन्नाथ जी का पुण्य क्षेत्र माना जाता है।

पंडित जवाहरलाल नेहरू जी ने जीवन का आखिरी कांग्रेस अधिवेशन सन् 1964 में यहीं किया था।

पंडित नेहरू जी और बीजू पटनायक जी काफी अच्छे दोस्त थे। वह नेहरू जी की विचारधारा को मानते थे।

लेकिन आज के पटनायक, BJP की विचारधारा को मानते… pic.twitter.com/nhOykM1fwo

— Congress (@INCIndia) January 29, 2024

اپنے خطاب کے دوران کانگریس صدر کھڑگے نے کانگریس حکومت کے ترقیاتی کاموں کو بھی شمار کرایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس نے اڈیشہ کو پارادیپ بندرگاہ، راؤرکیلا اسٹیل پلانٹ، چلکا نیول اکیڈمی، منچیشور ریل کوچ فیکٹری، ایچ اے ایل، آرڈیننس فیکٹری، ایمس اور کئی بڑے تعلیمی ادارے دیے۔ لیکن آج پٹنایک جی بی جے پی کے ساتھ مل کر اڈیشہ کی ملکیت کو لٹانے کی اجازت دے رہے ہیں۔‘‘

कांग्रेस ने ओडिशा को पारादीप बंदरगाह, राउरकेला स्टील प्लांट, चिल्का नेवल अकादमी, मंचेश्वर रेल कोच फैक्ट्री, HAL, आर्डिनेंस फैक्ट्री, AIIMS और कई बड़े शिक्षा संस्थान दिए।

लेकिन आज पटनायक जी BJP के साथ मिलकर यहां की नैसर्गिक संपत्ति को लुटाने की इजाजत दे रहे हैं।

: कांग्रेस… pic.twitter.com/8pz7y1fBay

— Congress (@INCIndia) January 29, 2024

اڈیشہ میں بے روزگاری، بی جے ڈی کے وعدوں اور گھوٹالوں کا ذکر کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’اڈیشہ میں 45 لاکھ سے زیادہ نوجوان بے روزگار ہیں۔ 2 لاکھ 36 ہزار عہدے مختلف سرکاری محکموں میں خالی پڑے ہیں۔ 06-2005 میں جب بی جے ڈی حکومت بنی تو وعدہ کیا تھا کہ ہر بلاک میں وہ 35 فیصد آبپاشی سہولیات 12-2011 تک دیں گے۔ بی جے ڈی حکومت کا وعدہ تھا کہ ریاست میں سبھی 314 بلاکوں میں کولڈ اسٹوریج سہولیات ملیں گی۔ لیکن 20 سال گزر جانے کے بعد بھی وہ وعدے ادھورے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’گزشتہ دو دہائیوں میں ریاست میں کانکنی گھوٹالہ اور 20 ہزار کروڑ روپے کے چٹ فنڈ جیسے بڑے گھوٹالے ہوئے۔ اس میں بی جے ڈی اور بی جے پی کے لیڈران شامل تھے، ان کو دبا دیا گیا۔ اڈیشہ میں 29 فیصد ایس ٹی اور 16 فیصد ایس سی ہیں۔ اس کے باوجود بھی ان لوگوں کو پٹنایک حکومت میں کوئی بڑا کام نہیں ملا۔‘‘

ओडिशा में 29% ST और 16% SC हैं। इसके बावजूद भी इन लोगों को पटनायक सरकार में कोई बड़ा काम नहीं मिला।

इसलिए आप हिम्मत कीजिए और एक होकर अपने हक के लिए लड़िए।

: कांग्रेस अध्यक्ष श्री @kharge

ओडिशा pic.twitter.com/clLc1vj80d

— Congress (@INCIndia) January 29, 2024

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ بی جے ڈی کے سبھی اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی ایک افسر کے سامنے سر بہ سجود ہیں۔ آج اڈیشہ کو ایک ایسا شخص چلا رہا ہے جس کا اڈیشہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ اڈیشہ کے لوگوں کے وقار کو شدید جھٹکا ہے۔ کھڑگے نے ایسی حکومت کے خلاف مضبوطی کے ساتھ جنگ لڑنے کا عزم ظاہر کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے انڈیا اتحاد کے تعلق سے کہا کہ جس طرح کسی ایک شخص کے جانے سے انڈیا کمزور نہیں ہوتا، ویسے ہی ایک دو شخص کے جانے سے انڈیا اتحاد بھی کمزور نہیں ہوتا۔ ہم ابھر کر آئیں گے، متحد ہو کر بی جے پی اور بی جے ڈی کو شکست دیں گے۔

Follow us on Google News