بھارت جوڑو نیائے یاترا کے مدھیہ پردیش کے گوالیار پہنچنے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ہوائی چپل والوں کو ہوائی جہاز کے سفر کا خواب دکھا کر نریندر مودی غریبوں کی سواری ٹرین کو بھی ان سے دور کر تے جا رہے ہیں۔ ہر سال 10 فیصد بڑھتا کرایہ، ڈائنیمک فیئر کے نام پر لوٹ، بڑھتے ہوئے کینسلیشن چارجس اور مہنگے پلیٹ فارم ٹکٹ کے درمیان لوگوں کو ایک ایسی ’الیٹ ٹرین‘ کی تصویر دکھا کر بہلایا جا رہا ہے جس پر غریب پاؤں تک نہیں رکھ سکتا۔
راہل گاندھی نے مزید کہا ہے کہ ’’سینئر سٹیزن (معمر شہریوں) تک سے ان کو ملنے والی رعایت چھین کر گزشتہ 3 سالوں میں حکومت ان سے 3700 کروڑ روپئے کی وصولی کر چکی ہے۔ پرچار کے لیے منتخب ٹرین کوگزارنے کے لیے عام آدمی کی ٹرینوں کو کسی بھی جگہ کھڑا کر دیا جاتا ہے۔ غریب اور اوسط طبقے کے لوگ ریل کی ترجیح سے باہر کر دیئے گئے ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے گوالیار میں کہا کہ اے سی کوچیس کی تعداد بڑھانے کے لیے جنرل کوچوں کی تعداد کم کی جا رہی ہے، جس میں نہ صرف مزدور اور کسان بلکہ طلبہ اور ملازمت پیشہ لوگ بھی سفر کرتے ہیں۔ اے سی کوچس کی تیاری بھی عام کوچس کے مقابلے 3 گنا زپادہ کر دی گئی ہے۔ دراصل ریل بجٹ کو الگ سے پیش کرنے کی روایت کو ختم کرنا انہیں ’کارناموں‘ کو چھپانے کی سازش تھی۔ صرف امیروں کو پیشِ نظر رکھ کر بنائی جا رہی ریلوے کی پالیسیاں ریل پر منحصر ہندوستان کی 80 فیصد آبادی کے ساتھ دھوکہ ہے۔ مودی پر بھروسہ وشواش گھات کی گارنٹی ہے۔‘‘
اس موقع پر راہل گاندھی نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا معاملہ بھی اٹھایا۔ راہل نے کہا کہ ہندوستان میں پاکستان کے مقابلے میں دو گنی بے روزگاری ہے۔ بنگلہ دیش اور بھوٹان سے بھی زیادہ ہندوستان میں بے روزگاری ہے۔ اس ملک میں جو نفرت پھیل رہی ہے اس کی وجہ ملک میں ناانصافی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری ہے۔