National

آن لائن کرکٹ گیمنگ کا معاملہ گجرات ہائی کورٹ پہنچا

175views

احمدآباد: کرکٹ اور فٹبال جیسے مشہور کھیلوں کے لیے آن لائن پورٹل فراہم کرنے والی کمپنیوں کا معاملہ گجرات ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔ جس میں جی ایس ٹی محکمہ کی طرف سے ان کمپنیوں کو جاری کردہ وجہ بتاؤ (شوکاز ) نوٹس کو مختلف عرضیوں کے ذریعہ چلنج کیا گیا ہے۔ جس میں گجرات ہائی کورٹ نے دونوں فریقین کے عرضداشتوں کو سننے کے بعد حکم میں کہا ہے کہ اس مسئلہ پر درخواست گزاروں کی جانب سے کھیلے جانے والی آن لائن کرکٹ گیم کو بیٹنگ یا جوا سمجھنا چاہیے یا نہیں؟ اس پر وسیع غور کی ضرورت ہے۔ البتہ اس معاملے میں جی ایس ٹی محکمہ اور مرکزی حکومت کو نوٹس بھیجا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی درخواست گزاروں کو عبوری ریلیف بھی دی گئی ہے۔ اس کے مطابق جی ایس ٹی محکمہ درخواست گزار کے خلاف شوکاز نوٹس کے سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔

درخواست گزاروں کو بھی اجازت ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کا جواب مانگنا چاہتے ہیں تو مانگ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں درخواست گزار این ایکس جی این اسپورٹس انٹریکٹیو پرائیویٹ لمیٹڈ اور وزن 11 گیمنگ پرائیویٹ لمٹیڈ نے گجرات ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جب بھی کوئی حقیقی کرکٹ یا فٹبال میچ کھیلا جاتا ہے تو اس گیمنگ پورٹل کے پلیٹ فارم پر ایک متوازی خیالی میچ بھی کھیلا جاتا ہے۔ اس فینٹسی میں کا ایک کھلاڑی ٹیم میں سے اپنی پسند کے خلاف کو چن کر اپنی ٹیم بناتا ہے۔ یہ ٹیم مکمل طور پر خیالی ہے اور اس میں 10 سے 15 ایسے لوگ ہیں جو ایک ساتھ کھیل رہے ہیں اور وہ حریف ہوتے ہیں۔

اس درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ گیمنگ پورٹل پر گیم کھیلنے والے افراد کی جانب سے جن کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جاتا ہے انہیں صرف اصل میچ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کی بنیاد پر پوائنٹس مل رہے ہیں۔ یعنی اگر کوئی کھلاڑی حقیقی میش میں سینچری بناتا ہے یا زیرو پر آؤٹ ہوتا ہے تو پورٹل گیم کھیلنے والوں کو اس کی کارکردگی کی بنیاد پر پوائنٹس ملتے ہیں۔ کھیلنے والی ٹیموں کو ان کے افراد کے ذریعہ لگائے گئے پیسوں سے رقم ملتی ہے۔ فرض کریں کہ سو فکس ہے اور 10 ٹیمیں ہے اور جو ٹم ٹاپ پر آتی ہے، اسے ملتے ہیں۔ اس نظام کو پرائس پول کہا جاتا ہے۔درخواست گزار پورٹل کی طرف سے اس پول سے طے شدہ رقم سے زیادہ کوئی رقم نہیں دی گئی ہے۔ کمپنی کی جانب سے پورٹل پر گیم کھیلنے والے کھلاڑیوں سے ایک مخصوص رقم وصول کی جاتی ہے اور کمپنی اس رقم کو دکھا کر ٹیکس بھی ادا کرتی ہے۔ لیکن گیم کھیلنے والے شخص کی طرف سے ادا کی جانے والی رقم فارم پر کرنے کے لیے صرف ایک کمیشن ہے اور اس پر ٹیکس نہیں لگایا جانا چاہیے۔ کیونکہ یہ قسم کی خدمت ہے۔ اس کھیل کو بے ترتیب یا پلاٹری قسم نہیں کہا جا سکتا۔ اگرچہ جی ایس ٹی محکمہ نے اس سروس کو گوڈس سپلائی کے طور پر سمجھا ہے اور اس سے ایک شنیبل کلیم سمجھ کر ان پر جی ایس ٹی کی مانگ کے ساتھ وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا گیا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.