جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کا سالانہ اجلاس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر
مو نگیر 09 نومبر (راست)مدارس اُس تعلیمی مشن کا نام ہے جہاں ملک کے ساڑھے چار فیصد لوگوں کو پڑھنا لکھنا سکھایا جاتا ہے۔اور ملک کی تعمیر و ترقی میں مدارس نے جو رول ادا کیا ہے اسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی، اللہ کا فضل ہے کہ جامعہ رحمانی بھی ان تعلیمی اداروں میں ہے جس کا مشن ہی تعلیم کا فروغ، اصلاح نفس اور ملک و ملت کی تعمیر و ترقی ہے اور الحمدللہ یہ ادارہ اپنے مشن میں کل بھی کامیاب تھا اور آج بھی کامیاب ہے اور آئندہ بھی رہے گا ان شاءاللہ۔ ان خیالات کا اظہار امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر نے سالانہ اجلاس دستاربندی کے موقعہ پر تقریباً ڈیڑھ لاکھ کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حالات حاضرہ کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وقف ترمیمی بل 2024 پر مدلل روشنی ڈالی اور واضح طور پر فرمایا کہ یہ بل جمہوری تقاضوں کے خلاف اور ظلم پر مبنی ہے اسے کسی بھی صورت میں مسلمان قبول نہیں کرسکتے، اس سلسلہ میں مسلم پرسنل بورڈ ، امارت شرعیہ اور خانقاہ رحمانی سمیت متعدد ملی تنظیموں اور خانقاہوں کی طرف سے مسلسل تحریک جاری ہے ، اور اس بل کے خلاف اس وقت تک تحریک جاری رہے گی جب تک کہ یہ بل مسترد نہ ہو جائے ۔اپنے خطاب کے آخری مرحلے میں حضرت امیر شریعت نے علماء و حفاظ اور ان صحافیوں کو نصیحت کی جن کے سروں پر دستار باندھی گئی اور سند سے نوازا گیا۔حضرت امیر شریعت نے ان علماء کرام کو جن کے سروں پر دستار فضیلت باندھی گئی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ فارغین علماء کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ انہوں نے جو علم حاصل کیا ہے وہ حق کو پھیلانے اور عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کا ہے لہذا اسی کو اپنی زندگی کا مشن بھی بنانا چاہیے۔ حضرت امیر شریعت سے قبل مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ جو اس ملک کا سب سے مضبوط متحدہ پلیٹ فارم ہے جس نے ہر نازک موڑ پر اسلامیان ہند کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا ہے۔ اس بورڈ کے قیام سے لے کر اس کی تعمیر و ترقی اور اس کے استحکام میں خانقاہ رحمانی کے بزرگوں کا کلیدی کردار رہا ہے ۔اس موقع پر جامعہ رحمانی سے فارغ ہونے والے 36 علماء اور 65 حفاظ کے سروں پر دستار باندھی گئی اور شعبہ صحافت کے 14 طلبہ کو سند سے نوازا گیا۔جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر میں ہر سال سالانہ اجلاس دستاربندی اور دعا کی تقریب کا اہمتام ہوتا ہے جس میں ملک بھر سے لاکھوں فرزندان توحد شریک ہوتے ہیں۔جامعہ رحمانی کے سالانہ اجلاس کی نظامت جامعہ کے اساتذہ جناب مولانا محمد نعیم صاحب رحمانی، جناب مولانا رضاء الرحمٰن صاحب رحمانی، جناب مولانا خالد صاحب رحمانی اور جناب مولانا سیف الرحمٰن صاحب ندوی نے بحسن و خوبی انجام دیا۔اس موقع پر خصوصیت کے ساتھ قطب عالم حضرت مولانا محمد علی مونگیری، حضرت مولانا لطف اللہ صاحب رحمانی، امیر شریعت رابع حضرت مولانا منت اللہ صاحب رحمانی اور امیر شریعت سابع حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی رحمہم اللہ کے بلندئے درجات، مسلمانوں کے تحفظ اور ملک کے امن و تحفظ کیلئے خانقاہ رحمانی کے سجادہ نشیں امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے خصوصیت کے ساتھ دعا کی جس میں خانقاہ رحمانی کے مریدین ، مخلصین اور محبین نے بڑی تعداد میں شرکت کیں۔