International

امریکہ کا ایف-16 جنگی طیارہ حادثہ کا شکار، جنوبی کوریا کے مغربی ساحل پر نظر آیا خوفناک منظر

242views

امریکہ کا ایف-16 جنگی طیارہ بدھ کے روز حادثہ کا شکار ہو گیا۔ یہ حادثہ جنوبی کوریا کے مغربی ساحل کے پاس پیش آیا۔ جنوبی کوریا کی مقامی میڈیا نے امریکی فضائیہ کے حوالے سے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طیارہ کا پائلٹ طیارہ کے حادثہ کا شکار ہونے سے قبل ہی باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا اور مشکل حالات کے باوجود پائلٹ کی جان بچا لی گئی ہے۔

US F-16 fighter jet crashes off South Korea’s Gunsan; pilot rescued

Read @ANI Story | https://t.co/VSyW0MTtaq#US #F16 #crash #SouthKorea #Gunsan pic.twitter.com/HH9SM9rDLx

— ANI Digital (@ani_digital) January 31, 2024

موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ سیول سے تقریباً 180 کلومیٹر جنوب میں کنسن ایئربیس میں زرد سمندر کے اوپر صبح کے تقریباً 8.41 بجے ایف-16 جنگی طیارہ حادثہ کا شکار ہوا۔ بعد ازاں جنوبی کوریا اور امریکہ کے افسران کی مشترکہ کوششوں سے پائلٹ کو ساڑھے نو بجے حادثہ والے مقام سے باہر نکالا گیا۔ امریکی فضائیہ کے مطابق پائلٹ کی حالت مستحکم ہے اور طیارہ حادثہ کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

بھارت جوڑو نیائے یاترا: ’سماجی انصاف کی بات ہوتی ہے تو پورا ملک بہار کی طرف دیکھتا ہے‘، کشن گنج میں راہل کا خطاب

اس درمیان آٹھویں فائٹر وِنگ کمانڈر کرنل میتھیو سی. گیٹکے کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ہم جنوبی کوریا کی ریسکیو ٹیم اور اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنھوں نے پائلٹ کی جان بچائی۔ اب ہم طیارہ کو تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ طیارہ حادثہ کے بعد سمندر میں چلا گیا جس کی تلاش کی جا رہی ہے۔

’منفی، ہنگامہ، شرارت پر مبنی برتاؤ کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کو شاید ہی کوئی یاد کرے گا‘، بجٹ اجلاس سے قبل وزیر اعظم مودی کا بیان

قابل ذکر ہے کہ ایک سال میں یہ تیسرا واقعہ ہے جب ایف-16 جنگی طیارہ جنوبی کوریا میں حادثہ کا شکار ہوا۔ دسمبر میں آٹھویں فائٹر وِنگ کا ایف-16 طیارہ زرد سمندر میں حادثہ کا شکار ہوا تھا۔ اس سے قبل مئی میں امریکہ کے 51ویں فائٹر وِنگ کا ایف-16 پیونگ ٹیک ’اوسان ایئر بیس‘ پر حادثہ کا شکار ہوا تھا۔ حالانکہ ان دونوں ہی حادثوں میں کسی بھی ہلاکت کی جانکاری نہیں دی گئی تھی۔

Follow us on Google News