کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر کسانوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہر قدم اٹھا رہی ہے لیکن کسانوں کے مفادات کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے۔
کھڑگے نے کہا ’’مودی حکومت نے اپنے چنندہ سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کسانوں کے مفادات کو مسلسل قربان کیا ہے۔ جب ملک کے ان داتا کسان بمپر فصل پیدا کرکے اسے برآمد کرنا چاہتے ہیں تو مودی سرکار گیہوں، چاول، چینی، پیاز، دالوں وغیرہ کی برآمد پر پابندی لگا دیتی ہے۔
انہوں نے کہا ’’بی جے پی نے اپنی پوری مدت کاری میں ایسا ہی کیا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ زرعی برآمدات، جو کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد کی حکومت میں 153 فیصد بڑھی تھی، بی جے پی کے دور حکومت میں صرف 64 فیصد بڑھی۔ بھلے ہی مودی حکومت کی ’ایم ایس پی‘ اور ’دوگنی آمدنی‘ کی گارنٹی فرضی نکلی، لیکن کسان مخالف بی جے پی نے ہمارے 62 کروڑ کسانوں کی کمر توڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اب جب کسان اپنے حقوق مانگ رہے ہیں تو مودی حکومت ان کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کر رہی ہے۔‘‘