گیانواپی کے سیل بند وضوخانہ کے اے ایس آئی کے سروے کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر سپریم کورٹ کا مسلم فریق کو نوٹس
8
نئی دہلی، 22 نومبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے وارانسی کے گیانواپی کمپلیکس میں سیل بند وضوخانہ کے اے ایس آئی کے سروے کا مطالبہ کرنے والی ہندو فریق کی درخواست پر مسلم فریق کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے کیس کی اگلی سماعت 17 دسمبر کو کرنے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران، ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین ہندو کی طرف سے پیش ہوئے، وضوخانہ علاقے کے اے ایس آئی کے سروے کا مطالبہ کیا۔ اس جگہ پر شیولنگ جیسا ڈھانچہ ملا۔ ہندو فریق کا کہنا ہے کہ گیانواپی کمپلیکس کے باقی حصوں کی طرح اس سیل شدہ علاقے کا سروے بھی ضروری ہے تاکہ وہاں مندر کی موجودگی کو ثابت کرنے کے لیے مزید شواہد مل سکیں۔ سپریم کورٹ کے 2022 میں دیے گئے حکم کے مطابق وضو خانہ کی جگہ اب بھی سیل ہے۔ ہندو فریق اب اس ترتیب میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ سماعت کے دوران مسلم فریق کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ہندو فریق سیل شدہ باتھ روم کے علاقے کا اے ایس آئی سروے چاہتا ہے۔ ضلعی عدالت نے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا تھا اور پھر الہ آباد ہائی کورٹ نے اس کی اجازت دے دی تھی۔ مسلم فریق نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی جو ابھی تک زیر التوا ہے۔ تب ہندو فریق کے وکیل نے بتایا کہ وارانسی کی ٹرائل کورٹ میں زیر التوا 15 مقدمات کو ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کی ان کی درخواست سماعت کے لیے درج نہیں ہو سکی۔ تب عدالت نے کہا کہ گیانواپی کیس سے متعلق تمام مقدمات کا ایک چارٹ بھی عدالت کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ سماعت کے فارمیٹ کا فیصلہ کیا جاسکے۔