International

سعودی عرب نے ورکنگ ویزا دینے کے قوانین میں بڑی تبدیلیاں کیں

158views

سعودی عرب نے ورکنگ ویزا کے حوالے سے بڑی تبدیلی کر دی ہے۔ آنے والے سال 2024 سے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے ایک نیا اصول تیار کیا گیا ہے۔ سعودی حکومت کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے مطلع کیا ہے کہ 2024 سے 24 سال سے کم عمر کا شہری کسی بھی گھریلو ملازم کے لیے کسی غیر ملکی کارکن کو ملازمت نہیں دے سکتا۔

ان نئے قوانین کے مطابق سعودی شہری، سعودی مردوں کی غیر ملکی بیویاں، ان کی مائیں اور سعودی پریمیم پرمٹ رکھنے والے غیر ملکی گھریلو ملازمین کو بھرتی کرنے کے لیے ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ قوانین گھریلو لیبر مارکیٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے لاگو کیے گئے تھے۔

لیکن نئے قوانین کے تحت کی گئی تبدیلیوں کی وجہ سے ہندوستان کی لیبر مارکیٹ کو کافی نقصان پہنچے گا۔ سعودی عرب میں نوجوانوں کی بڑی تعداد اکیلے رہتے ہیں لیکن نئے قوانین کے باعث وہ کسی بھی کارکن کو ملازمت پر نہیں رکھ سکیں گے، اس سے روزگار میں کمی آئے گی۔ سعودی عرب میں ڈرائیور، باورچی، گارڈ، باغبان، نرس، درزی اور نوکر کو گھریلو ملازمت کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ سعودی عرب میں تقریباً 26 لاکھ ہندوستانی کام کرتے ہیں۔

سعودی عرب کے مالیاتی صلاحیت کے قوانین کے مطابق، اگر پہلا ویزا جاری ہوتا ہے تو آپ کو صرف اپنی تنخواہ کی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور ویزا جاری کرنے کے لیے آپ کے پاس بینک میں 40000 سعودی ریال ہونے چاہئیں، جب کہ دوسرا جاری کرنے کی صورت میں ویزا کی کم از کم تنخواہ 7000 سعودی ریال ہونی چاہیے اور بینک میں 60000 سعودی ریال ہونے چاہئیں۔ تیسرے ویزا کے اجراء کے لیے کم از کم تنخواہ 25000 سعودی ریال ہے اور بینک میں 200000 سعودی ریال ہونے چاہئیں۔

رواں برس مئی میں سعودی عرب نے نجی شعبے میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے ورک ویزا کی میعاد 2 سال سے کم کر کے ایک سال کر دی تھی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.