National

ملک کے کسی بھی حصہ کو پاکستان نہیں کہہ سکتے:چیف جسٹس آف انڈیا

38views

نئی دہلی،25ستمبر(اے یوایس) سپریم کورٹ نے آج کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس ویداویاساچاریہ سریشانند کے خلاف قانونی کارروائی بند کر دی جب انہوں نے عدالتی کارروائی کے دوران کیے گئے اپنے متنازعہ تبصروں کے لیے عوامی طور پر معافی مانگ لی۔ پانچ ججوں کی بنچ کی قیادت کر رہے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ یہ فیصلہ انصاف کے مفاد میں اور عدلیہ کے وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔جسٹس سریشانند نے بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو ”پاکستان” کہا تھا اور مالک مکان کرایہ دار کے تنازعہ پر ایک خاتون وکیل کے بارے میں بدتمیزی پر مبنی تبصرہ کیا تھا۔ ان کا تبصرہ، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، نے سپریم کورٹ کو کرناٹک ہائی کورٹ سے رپورٹ طلب کرنے پر مجبور کیا، جو اس واقعے کے فوراً بعد پیش کی گئی تھی۔ چیف جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ کوئی بھی ہندوستان کے کسی حصے کو پاکستان نہیں کہہ سکتا۔ یہ بنیادی طور پر قوم کی خودمختاری کے خلاف ہے۔سپریم کورٹ نے اس معاملے کو اٹھایا اور کرناٹک ہائی کورٹ سے متنازع تبصرہ پر رپورٹ طلب کی۔ سی جے آئی چندرچوڑ کی قیادت میں اور جسٹس ایس کھنہ، بی آر گاوائی، ایس کانت اور ایچ رائے پر مشتمل پانچ ججوں کی بنچ نے 20 ستمبر کو آئینی عدالت کے ججوں کے لیے عدالت میں اپنے تبصروں کے بارے میں واضح رہنما اصول قائم کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا تھا۔چندرچوڑ نے آج کہا، اس طرح کے تبصرے ذاتی تعصب کی عکاسی کرتے ہیں، خاص طور پر جب انہیں کسی خاص جنس یا برادری کی طرف متوجہ کیا جاتا ہے۔ لہٰذا، کسی کو غلط بیانات کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ ہمیں امید ہے اور یقین ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تفویض کردہ ذمہ داریاں بغیر کسی تعصب اور احتیاط کے پوری کی جائیں گی۔سپریم کورٹ کے بنچ نے کہا کہ جب سوشل میڈیا کمرہ عدالت میں ہونے والی کارروائی کی نگرانی میں اہم کردار ادا کرتا ہے تو اس بات کو یقینی بنانے کی اشد ضرورت ہے کہ عدالتی ریمارکس عدالتوں سے متوقع آداب کے مطابق ہوں۔ آپ کو بتا دیں کہ جسٹس شریشانند کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔اس ویڈیو میں انہوں نے بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہا تھا اور دوسری ویڈیو میں وہ ایک خاتون وکیل کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے نظر آئے۔ دوسرے واقعے میں، جسٹس شریشانند کو خاتون وکیل سے یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا کہ وہ ”اپوزیشن پارٹی” کے بارے میں اتنا جانتی ہیں کہ وہ ان کے زیر جامے کا رنگ بھی بتا سکتی ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.