’اگر موہالی انسپکٹر وہاں پہنچ گئے تو وزیراعظم مودی کیا کریں گے؟‘ سنجے سنگھ کا جیل سے رہائی کے بعد سوال
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو بدھ یعنی3 اپریل کو تہاڑ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ راجیہ سبھا ایم پی عام آدمی پارٹی کے دفتر پہنچے۔ وہاں انہوں نے عام آدمی پارٹی کےکارکنوں سے خطاب کیا۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق سنجے سنگھ نے اسٹیج سے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا اور بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر موہالی کا کوئی انسپکٹر تحقیقات کے لیے سمن لے کر وزیر اعظم مودی یا امت شاہ کے گھر پہنچتا ہے تو وہ کیا کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ کیا وزیر اعظم مودی کو قانون میں کوئی چھوٹ ہے؟ موہالی سے مقدمہ درج ہوا تو دو انسپکٹر آئیں گے۔ اگر کوئی انسپکٹر جھارکھنڈ یا بنگال سے آئے اور پوچھے کہ کیا مودی جی گھر پر ہیں؟ پوچھنا چاہتا ہوں کیا وزیراعظم تحقیقات میں شامل ہوں گے؟
اروند کیجریوال کے جیل سے حکومت چلانے کے دعوے پر سنجے سنگھ نے کہا کہ سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ حکومت کیسے چلائی جائے گی؟ ہم کہتے ہیں کہ حکومت جیل سے ہی چلے گی۔ جیل مینوئل میں لکھا ہے کہ کوئی لامحدود خط لکھ سکتا ہے۔ اگر آپ سرکاری خط لکھنا چاہتے ہیں تو آپ عدالت سے اجازت لے سکتے ہیں۔ اب ہم تمام قوانین پڑھ چکے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی نے کہا کہ اگر ان کی آواز ملک کے ڈکٹیٹر تک پہنچ رہی ہے تو میں کہوں گا۔ ہم تحریک سے پیدا ہونے والے لوگ ہیں۔ ہم کسی سے نہیں ڈرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکز ان لوگوں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ملک کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وہ عآپ لیڈروں کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مار رہے ہیں۔ آمریت پیدا ہو چکی ہے۔ میں 6 ماہ جیل میں گزار کر واپس آیا ہوں۔ مودی جی، کھلے کانوں سے سن لیں، عآپ کا ہر کارکن اپنے لیڈر اروند کیجریوال کے ساتھ کھڑا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بی جے پی کہہ رہی ہے کہ کیجریوال استعفیٰ کیوں نہیں دے رہے ہیں؟ دراصل وہ کہنا چاہتے ہیں کہ کیجریوال اسکول کیوں نہیں بند کرتے، اسپتال کیوں نہیں بند کردیتے۔ وہ محلہ کلینک بند کیوں نہیں کرتے؟ گجرات میں مودی جی کو دکھانے کے لیے ٹینٹ اسکول تیار کرنا پڑا۔ اگر ہم کل بھگوت مان کو گرفتار کرتے ہیں تو ہم ان سے استعفیٰ دینے کو کہیں گے۔‘