بہار کے سابق وزیر اعلیٰ کرپوری ٹھاکر کو ’بھارت رتن‘ دینے کا اعلان، یومِ پیدائش سے قبل مرکزی حکومت کا فیصلہ
مرکز کی مودی حکومت نے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ کرپوری ٹھاکر کو ملک کے اعلیٰ شہری اعزاز ’بھارت رتن‘ (بعد از مرگ) سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ مرکز نے یہ اعلان 24 فروری کو کرپوری ٹھاکر کے یوم پیدائش سے ٹھیک ایک دن پہلے کیا ہے۔ منگل کی شام کو راشٹرپتی بھون کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کرپوری ٹھاکر کو بعد از مرگ ’بھارت رتن‘ سے نوازنے کی جانکاری دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کرپوری ٹھاکر دو مرتبہ بہار کے وزیر اعلیٰ اور ایک بار نائب وزیر اعلیٰ رہے۔ وہ بہار کے پہلے غیر کانگریسی وزیر اعلیٰ بھی تھے۔ انھوں نے پہلی بار 1952 میں اسمبلی انتخاب جیتا تھا۔ 1967 میں کرپوری ٹھاکر نے نائب وزیر اعلیٰ بننے پر بہار میں انگریزی کی لازمیت کو ختم کر دیا تھا۔ وہ 1970 میں جب حکومت میں وزیر بنے تو انھوں نے آٹھویں درجہ تک کی تعلیم مفت کر دی۔ اردو کو دوسری سرکاری زبان کا بھی درجہ دیا۔ انھوں نے پانچ ایکڑ تک کی زمین پر مال گزاری بھی ختم کر دی تھی۔
بہرحال، کرپوری ٹھاکر کو بعد از مرگ بھارت رتن دینے کے فیصلے کو لوک سبھا انتخاب سے قبل بہار میں بی جے پی کا ماسٹر اسٹروک مانا جا رہا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ بہار کے وزیر اعلیٰ رہ چکے آنجہانی کرپوری ٹھاکر ریاست میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کے مفادات میں قدم اٹھانے والے بڑے لیڈر مانے جاتے ہیں۔ بہار میں انھیں ’جَن نایک‘ کہا جاتا ہے اور ریاست کی سیاست میں آج بھی ان کے حامی سبھی سیاسی پارٹیوں میں اہم عہدوں پر اور کردار میں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ 24 جنوری کو آنجہانی کرپوری ٹھاکر کا یومِ پیدائش ہے۔ مرکزی حکومت بدھ کو ان کی 100ویں جینتی کے موقع پر دہلی کے وگیان بھون میں ایک بڑی تقریب منعقد کرنے جا رہی ہے جس میں مرکزی وزیر برائے داخلہ امت شاہ بھی شامل ہوں گے۔ بہار بی جے پی بھی اس موقع پر کل پٹنہ میں عظیم الشان تقریب منعقد کر رہی ہے۔ یعنی بی جے پی آئندہ لوک سبھا انتخاب میں کرپوری ٹھاکر کے نام کا فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔