لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی جانب سے ان کی اہلیہ کا ٹکٹ منسوخ کیے جانے کے بعد سابق ایم پی دھننجے سنگھ نے کہا کہ اس سے ان کی اہلیہ کو تکلیف ہوئی ہے۔ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ان کی بیوی کا ٹکٹ منسوخ کر کے انہیں نیچا دکھانے کی سازش رچی گئی ہے۔
بی ایس پی نے پیر کی شام جون پور لوک سبھا سیٹ سے سابق ایم پی دھننجے سنگھ کی بیوی کا ٹکٹ منسوخ کر دیا۔ پارٹی نے جونپور سے موجودہ ایم پی شیام سنگھ یادو کو ان کی جگہ اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دھننجے نے کہا کہ بی ایس پی نے چوتھی بار مجھے دھوکہ دیا ہے۔ 2012، 2014 اور 2017 میں اس پارٹی نے مجھے ٹکٹ دینے کا یقین دلایا اور آخری وقت میں دھوکہ دیا۔
انہوں نے کہا، ”مجھے پہلے ہی خدشہ تھا کہ میری بیوی کا ٹکٹ منسوخ ہو جائے گا۔ جب سے میں جیل میں تھا، بی ایس پی والوں نے مایاوتی سے میری بیوی کے بارے میں بات کرکے ٹکٹ حاصل کیا، جس میں میرا کوئی کردار نہیں تھا۔
شیام سنگھ یادو کو جونپور سیٹ سے سابق ایم پی دھننجے سنگھ کی بیوی شریکلا سنگھ کی جگہ امیدوار بنایا گیا ہے، اس سے قبل 16 اپریل کو شریکلا سنگھ کو جونپور سے پارٹی امیدوار قرار دیا گیا تھا۔