سری نگر: فاروق عبداللہ کی جانب سے شمالی کشمیر کی بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے اپنی امیدواری کا اعلان کرنے کے موقع پر سری نگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ اس وقت ملک میں غیر اعلانیہ ‘ایمرجنسی’ نافذ ہے اور حکومتی معاملات میں کوئی ‘شفافیت’ نہیں ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ اس وقت غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔ اندرا گاندھی کے دور کے برعکس، جنہوں نے بہادری کے ساتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا اور پھر انتخابات کرائے، موجودہ حکومت میں شفافیت کا فقدان ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پی ایم مودی کو خاندانی سیاست سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور جب بھی وہ خاندانی سیاست کا ذکر کرتے ہیں تو دراصل ان کا مطلب ان کی مخالفت کرنے والوں سے ہوتا ہے۔
عمر نے کہا کہ ایک دہائی سے پی ایم مودی خاندانی سیاست پر بحث کر رہے ہیں۔ بی جے پی کو خاندانی سیاست سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ انہیں ان سیاسی جماعتوں سے مسئلہ ہے جو ان کی مخالفت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے ان کے امیدواروں کی فہرست میں سیاسی خاندانوں کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔‘‘
وزیر اعظم کی اس گارنٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ اسمبلی انتخابات جلد ہوں گے اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے گا، عمر نے کہا، ’’وزیر اعظم مودی نے یہ کہہ کر ہم پر کوئی احسان نہیں کیا۔ سپریم کورٹ نے پہلے ہی حکم دیا ہے کہ جموں و کشمیر میں انتخابات 30 ستمبر سے پہلے کرائے جائیں۔ وہ عدالت کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔‘‘