انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کی خلاف ورزی کے معاملے میں ترنمول کانگریس کی لیڈر مہوا موئترا اور بزنس مین ہیرانندانی کو سمن بھیجا ہے۔ اس کے ذریعے ای ڈی نے ان دونوں کو 28 مارچ کو دہلی میں تفتیش کے لیے طلب کیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایجنسی تفتیش کے لیے طلب کر چکی ہے جبکہ 24 مارچ کو سی بی آئی مہوا کی رہائش گاہ پر چھاپے مار چکی ہے۔
ای ڈی نے مہوا موئترا اور درشن ہیرانندنانی کو فارن ایکسچنج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے معاملے میں تفتیش کے لیے یہ سمن جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ مہوا موئترا کو رشوت لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے معاملے میں گزشتہ سال دسمبر میں لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔ انہیں ان کی پارٹی ٹی ایم سی نے مغربی بنگال کے کرشنا نگر سے لوک سبھا کا امیدوار بنایا ہے۔ اس سے قبل بھی وہ اسی سیٹ سے ممبر پارلیمنٹ تھیں۔
لوک پال کی سفارش پر سی بی آئی نے ان کے خلاف 21 مارچ کو کیس درج کیا تھا اور 24 مارچ کو ان کی رہائش گاہ و دیگر مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ اس چھاپے ماری کے خلاف مہوا موئترا نے الیکشن کمیشن شکایت کی تھی اور سی بی آئی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اپنی شکایت میں مہوا موئترا نے سی بی آئی پر اپنی انتخابی مہم میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا تھا۔
لوک سبھا کے رکن نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے صنعت کار گوتم اڈانی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر کو نشانہ بنانے کے لیے دبئی کے تاجر ہیرانندنی سے ’نقدی اور تحائف‘ ملنے کے بعد ایوان میں سوالات کیے تھے۔ موئترا نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے اڈانی گروپ کے بارے میں سوالات کیے تھے۔