بھارتیہ جنتا پارٹی نے نئی دہلی لوک سبھا سیٹ سے سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کی بیٹی بانسوری سوراج کو ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی نے موجودہ مرکزی وزیر میناکشی لیکھی کا ٹکٹ کاٹ کر بانسوری کو میدان میں اتارا ہے، لیکن عام آدمی پارٹی (عآپ)نے ان کی امیدواری پر سوال اٹھائے ہیں۔ دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے الزام لگایا ہے کہ بانسوری سوراج عدالت میں ملک دشمن لوگوں کا دفاع کرتی ہیں۔
عآپ رہنما آتشی نے کہا، “بی جے پی کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے وہ بیکار لوگوں کو ٹکٹ دیتی ہے، جو عوام کے درمیان نہیں جاتے، 5 سال بعد الیکشن کے وقت بی جے پی لوگوں کو بتاتی ہے کہ امیدوار برا ہے، بی جے پی اچھی ہے۔” دہلی میں 5 امیدواروں کی فہرست میں ہم نے یہ ہی دیکھا اور اسی وجہ سے 4 ارکان پارلیمنٹ کو تبدیل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے اب دہلی والوں کو بے وقوف ب نہ سمجھیں ۔ آتشی نے الزام لگایا، “نئی دہلی سیٹ سے میناکشی لیکھی کا ٹکٹ کاٹا گیا ہے اور ٹکٹ ایک ایسے انسان کو دیا گیا ہے جس نے عدالت میں ملک دشمن لوگوں کا بار بار دفاع کیا ہے۔ بانسوری سوراج کے مشہور مؤکل للت مودی ہیں، جو ملک سے فرار ہیں۔ اس کے علاوہ منی پور تشدد میں جب دو خواتین کو برہنہ کیا گیا تو وہ ملزمان کے دفاع کے لیے کھڑی ہوئیں، چندی گڑھ کے جھوٹے میئر کی جانب سے بانسوری سوراج کھڑی ہوئیں، بانسوری سوراج سے اپیل ہے کہ وہ ملک سے معافی مانگیں اور بی جے پی نئی دہلی سے اپنا امیدوار تبدیل کرے۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ کو بی جے پی نے اپنے 195 امیدواروں کا اعلان کیا ہے جس میں دہلی سے 5 امیدواروں کے نام شامل ہیں۔ بی جے پی نے ان 5 میں سے 4 سیٹوں پر امیدوار تبدیل کیے ہیں۔ اس بار پارٹی نے چاندنی چوک سے پروین کھنڈیلوال، شمال مشرقی دہلی سے منوج تیواری، نئی دہلی سیٹ سے بانسوری سوراج، مغربی دہلی سیٹ سے کمل جیت سہراوت اور جنوبی دہلی سیٹ سے رامویر سنگھ بدھوڑی کو ٹکٹ دیا ہے۔ چاندنی چوک سے ڈاکٹر ہرش وردھن، نئی دہلی سے میناکشی لیکھی، مغربی دہلی سے پرویش صاحب سنگھ ورما اور جنوبی دہلی سے رمیش بدھوڑی کے ٹکٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔