پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے ایک بازار میں اتوار کی رات ایک بم دھماکے میں دو افراد ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہو گئے۔ حکام نے یہ جانکاری دی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 40 منٹ پر اس وقت پیش آیا جب صوبے کے ضلع خضدار میں عمر فاروق چوک کے قریب ایک موٹر سائیکل میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹ گیا جس میں دو افراد ہلاک اور دس دیگر زخمی ہوگئے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا موٹر سائیکل ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق قریب کھڑی پولیس کی گاڑی ٹارگٹ تھی۔پولیس اہلکار اس حملے میں بال بال بچ گئے تاہم جائے وقوعہ کے قریب عیدالفطر کے موقع پر خریداری کرنے والے شہری اس حملے میں ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ذرائع نے بتایا، “ضلع میں معمول کی گشت پر مامور پولیس کی گاڑی بظاہر ہدف تھی، جو وہ چند سیکنڈز میں چھوٹ گئی اور ابھی اس علاقے سے گزری تھی جب دھماکہ ہوا۔” پولیس اہلکار اس حملے میں بال بال بچ گئے تاہم جائے وقوعہ کے قریب عیدالفطر کے موقع پر خریداری کرنے والے شہری اس حملے میں ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ 30 مارچ کو بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 14 افراد زخمی ہوگئے تھے۔پولیس ذرائع نے کہا تھا کہ نجی گیس کمپنی کی گاڑی مزدوروں کو لے کر جارہی تھی اس دوران سڑک کنارے نصب بم پھٹ گیا، دھماکے کے نتیجے میں گاڑی بھی تباہ ہوگئی۔
اس سے قبل 26 مارچ کو صوبہ بلوچستان کے ضلع نوشکی میں حساس اداروں کے دفاتر کے قریب دستی بم کا دھماکا ہوا تھا تاہم اس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ یاد رہے کہ 26 مارچ کو ہی خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔