National

مہاراشٹر کے ڈومبیولی میں بوائلر پھٹنے سے 6 افراد ہلاک، دھماکے کی آواز 2 کلومیٹر دور تک سنی گئی

123views

 مہاراشٹر کے ڈومبیولی واقع ایم آئی ڈی سی علاقے میں واقع ایک فیکٹری میں آج بوائلر پھٹنے سے زبردست آگ لگ گئی۔ اس آگ میں 6 افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ یہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دو کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ دھماکے کی وجہ سے اطراف کی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ہیں۔

#WATCH | Maharashtra: Fire breaks out due to a boiler explosion in a factory located in the MIDC area in Dombivli. More than four fire tenders rushed to the site.

Details awaited. pic.twitter.com/gsv1GCgljR

— ANI (@ANI) May 23, 2024

جس فیکٹری میں یہ دھماکہ ہوا ہے اس کا نام ’امودان‘ بتایا جا رہا ہے۔ خبروں کے مطابق اس دھماکے اور آگ سے کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان ہوا ہے۔ فائر بریگیڈ کی چار سے زائد گاڑیاں موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ جائے حادثہ ڈومبیولی سے متصل ہے جو تھانے ضلع کا ایک اہم شہر ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اس حادثہ کے تعلق سے ’ایکس‘ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈومبیولی ایم آئی ڈی سی میں امودان کیمیکل کمپنی میں بوائلر پھٹنے کا واقعہ افسوسناک ہے۔ 8 افراد کو معطل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں کے علاج کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں اور مزید ایمبولینسیں تیار رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں نے کلکٹر سے بات کی ہے اور وہ بھی 10 منٹ کے اندر موقع پر پہنچ رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف، ٹی ڈی آر ایف، فائر بریگیڈ کی ٹیموں کو بلایا گیا ہے۔

بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے 10 سال دہلی کی ترقی میں کوئی تعاون نہیں کیا: انیل بھاردواج

این سی پی-ایس پی کے رکن اسمبلی روہت پوار نے اس حادثہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پتہ لگایا جانا بہت ضروری ہے کہ اس طرح کے حادثات بار بار کیوں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈومبیولی کی ایک کیمیکل کمپنی میں آگ لگنے کا واقعہ انتہائی لرزہ خیز ہے۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ میری دعا ہے کہ وہ سب جلد صحت یاب ہو جائیں۔ انتظامیہ کی جانب سے آگ کو بجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس بات کا پتہ لگانا ضروری ہے کہ آگ لگنے اور مزدوروں کی جانیں جانے کے ایسے واقعات بار بار کیوں ہوتے ہیں۔

Follow us on Google News