پٹنہ کے بہٹا میں ریت کی غیر قانونی کانکنی پر دو فریقوں کے درمیان بالادستی کی جنگ ، 150 رائونڈ فائرنگ

پٹنہ ، 31 اکتوبر :- راجدھانی سے متصل بہٹامیں ریت مافیا کے درمیان بالادستی کو لے کر 150 سے زیادہ راو?نڈ فائرنگ کی گئی۔ یہی نہیں ایک گروپ نے دوسرے گروپ کی سات پوکلین مشینوں کو بھی آگ لگا دی جس کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ یہ معاملہ بہٹا تھانے کے پاتھلوتیا بالو گھاٹ کا ہے۔ پولیس کے مطابق منوہر رائے گروپ بہٹا کے پاتھلوباکو گھاٹ پر ریت کی غیر قانونی کانکنی کر رہا تھا۔ اس کی خبر ایک اور گروہ انیس رائے گینگ کے ریت مافیا کو پہنچی۔ اس کے بعد علاقے کے بدنام زمانہ مجرم وکاس عرف متان اور مونو کمار درجنوں حامیوں کے ساتھ پاتھلو تیا بالو گھاٹ پہنچے اور فائرنگ شروع کردی۔ دونوں جانب سے 150 سے زائد رائونڈ فائرنگ کی گئی۔ انیس گروپ کے لوگوں نے دوسرے گروپ پر قابو پالیا اور ریت کی غیر قانونی کانکنی میں مصروف سات پوکلین مشینوں میں ا?گ لگا دی۔ پولیس نے گزشتہ ستمبر میں ریت مافیا انیس یادو کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔ اس کے بعد انیس گینگ کی کارروائی فی الحال وکاس عرف متن اور مونو کمار کے ہاتھ میں ہے۔ ایسے میں ا?ج جب اس واقعہ کی اطلاع ملی تو وکاس اور مونو کمار درجنوں حامیوں کے ساتھ پاتھلو تیا بالو گھاٹ پہنچے اور فائرنگ شروع کردی۔ ایک سال قبل پٹنہ اور بھوجپور اضلاع کی سرحد پر واقع بہٹا میں سون ندی سے غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کو لے کر مافیا کے دو گروپوں کے درمیان سینکڑوں رائونڈ فائرنگ ہوئی تھی۔ اس فائرنگ میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 9 افراد زخمی ہوئے۔ واقعے کے بعد مافیا گروپوں نے تمام لاشیں چھپانے کی کوشش بھی کی۔ جائے وقوعہ سے 150 سے زائد کارتوس کے کھوکھے ملے ہیں۔
