
مونگیر 16 / فروری 2025 (راست جامعہ رحمانی، خانقاہ مونگیر میں آج ختم بخاری شریف کا عظیم الشان اور روح پرور اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ اس بابرکت مجلس میں جامعہ رحمانی کے اساتذہ، منتظمین، کارکنان، طلبہ سمیت ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے علماء کرام، دانشوران عظام اور عوام الناس کی ایک جم غفیر نے شرکت کی۔اجلاس کا آغاز جناب مولانا قاری منظر عقیل صاحب رحمانی کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد مولوی محمد تنویر رحمانی اور مشہور نعت خواں مولانا منظر قاسمی رحمانی نے نعتیہ کلام پیش کیا، جو مجلس کی روحانی فضا کو مزید خوشگوار بنا رہا تھا۔ اس کے بعد مختلف علماء کرام نے بصیرت افروز خطابات کیے جنہوں نے حدیث کی اہمیت اور اس کے عملی زندگی میں اثرات پر روشنی ڈالی۔حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم، سجادہ نشین خانقاہ رحمانی مونگیر نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا اور فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کو اپنی عالی سند سے اجازتِ حدیث عطا فرمائی۔ حضرت امیر شریعت نے اپنے پُراثر خطاب میں حدیث نبوی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’حدیث نبوی ہمارا رہنما ہے، اور اس پر عمل کرنا ہمارا فرض ہے‘‘۔ آپ نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے دین کی خدمت، علم کے فروغ اور حدیث نبوی کو عملی زندگی میں اپنا نصب العین بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ حضرت امیر شریعت نے علم میں گہرائی اور عمل میں اخلاص کی تلقین کی اور طلبہ سے کہا کہ وہ حدیث کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو بہتر بنائیں۔اس بابرکت نشست میں حضرت مولانا مفتی اظہر صاحب مظاہری (شیخ الحدیث جامعہ رحمانی مونگیر) نے بخاری شریف کے آخری باب سے قبل کی حدیث کا درس دیا۔ حضرت مفتی اظہر صاحب نے فرمایا کہ ’’حدیث نہ صرف علم کا ذخیرہ ہے بلکہ ہمارے معاشرتی اور اخلاقی مسائل کا حل بھی ہے‘‘۔ انہوں نے حدیث کی صحیح فہم اور اس کی تطبیق کی اہمیت پر زور دیا اور طلبہ کو اس بات کی ترغیب دی کہ وہ حدیث کو محض ایک علمی موضوع نہ سمجھیں بلکہ اسے اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔ہر سال کی طرح اس اجلاس میں بھی ایک بڑی تعداد میں طلبہ نے بخاری شریف کی تکمیل کی اور حضرت امیر شریعت سے حدیث پڑھانے اور پڑھنے کی اجازت حاصل کی۔ حضرت امیر شریعت نے انہیں اپنی عالی سند سے اجازت دے کر ان کی علمی و روحانی ترقی کی دعا فرمائی۔اس عظیم الشان اجلاس میں شریک ہونے والے تمام افراد نے علمی و روحانی فیوض و برکات حاصل کیں اور دینی علوم سے مزید وابستگی کا عہد کیا۔
