Jharkhand

مانیکا میں سہ رخی مقابلے کا امکان، سابق بی جے پی امیدوار رگھوپال بی ایس پی میں شامل

33views

جدید بھارت نیوز سروس
لاتیہار، 22 اکتوبر:۔ اس بار مانیکا اسمبلی حلقہ میں انتخابات دلچسپ ہونے کا امکان ہے۔ بی جے پی اور کانگریس کے بعد اب بی ایس پی بھی مانیکا میں داخل ہوگئی ہے۔ بی ایس پی نے رگھوپال سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جبکہ بی جے پی کی طرف سے ہری کرشن سنگھ اور کانگریس کی طرف سے ایم ایل اے رام چندر سنگھ میدان میں ہیں۔ رگھوپال سنگھ کا کھروار اور دیگر برادریوں میں زبردست اثر و رسوخ ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس بار مانیکا میں سہ رخی مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ رگھوپال سنگھ وہی شخص ہیں جنہوں نے سال 2019 میں بی جے پی کے نشان پر الیکشن لڑا تھا اور دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ کانگریس کے رام چندر سنگھ نے انہیں شکست دی۔ رام چندر سنگھ کو 74000 اور رگھوپال سنگھ کو 57760 ووٹ ملے۔ رگھوپال سنگھ 16240 ووٹوں سے پیچھے رہ گئے۔ دو بار کے موجودہ ایم ایل اے ہری کرشنا سنگھ کا ٹکٹ منسوخ کر کے بی جے پی نے رگھوپال سنگھ پر جوا کھیلا تھا اور یہ جوا پلٹا۔ اس کے بعد رگھوپال سنگھ گزشتہ سال آر جے ڈی میں شامل ہوئے تھے۔ انہیں امید تھی کہ اس الیکشن میں آر جے ڈی کو یہ سیٹ ملے گی۔ لیکن اتحاد کے تحت مانیکا اسمبلی سیٹ کانگریس کے حصے میں چلی گئی ہے۔ آر جے ڈی کو یہ سیٹ کانگریس کے موجودہ ایم ایل اے رام چندر سنگھ کے لیے چھوڑنی پڑی۔ ماہرین کے مطابق مانیکا اسمبلی سیٹ کے لیے آر جے ڈی نے سخت مقابلہ کیا تھا۔ آخر کار یہ سیٹ کانگریس کے حصے میں گئی۔ اس کے بعد رگھوپال سنگھ نے بی ایس پی سے رابطہ کیا اور علامت کے ساتھ مانیکا کے پاس واپس آئے۔ مانیکا میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ رگھوپال سنگھ کے ساتھ آر جے ڈی کے ضلع جنرل سکریٹری موہن سنگھ یادو، آر جے ڈی کے سینئر لیڈر بالی یادو اور کئی دیگر آر جے ڈی لیڈر بی ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.