غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔ وزارت صحت کی طرف سے تازہ ترین اعداد و شمار جمعہ کے روز سامنے آئے ہیں۔ ان ہلاکتوں میں دو تہائی کے قریب فلسطینی عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری اسرائیلی جنگ سات اکتو بر سے شروع ہوئی جو محض سات دنوں کی جنگ بندی کے سوا مسلسل جاری ہے۔ یہ جنگ اسرائیل کی طویل ترین جنگ ہے۔ تاہم اسرائیل ابھی تک اپنے اعلان کردہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
غزہ وزارت صحت کے حکام کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران 51 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ جبکہ اب تک کے کل زخمیوں کی تعداد 77368 بتائی گئی ہے۔
کچھ متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں اور شہری دفاع کی ٹیموں کو ان تک پہنچنے سے روک دیا ہے۔ ادھر اسرائیلی حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ غزہ کے رفح میں ممکنہ زمینی کارروائی اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی کا باعث بن سکتی ہے۔
اسرائیلی پبلک کان ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے ایک اور خطرے سے نمٹنے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں سینئر اسرائیلی حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کا امکان ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے رفح میں زمینی کارروائی کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے تاہم ابھی تک فوج کو پیش قدمی کی اجازت نہیں دی ہے۔