ہریانہ: مشکل میں بی جے پی، راجپوت سماج نے بی جے پی کی مخالفت کا کیا اعلان، کہا ’ووٹ کی چوٹ سے دیں گے جواب
اتر پردیش، راجستھان اور گجرات کے بعد بی جے پی کے خلاف راجپوت سماج کا غصہ ہریانہ میں بھی پھوٹ پڑا ہے۔ راجپوت سماج نے لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری پارٹی کا جو بھی امیدوار بی جے پی کو ٹکر دے رہا ہوگا، اس کی وہ حمایت کریں گے۔ راجپوت سماج نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے انھیں ہر علاقہ میں نیچا دکھانے کی کوشش کی ہے۔ حتیٰ کہ بی جے پی اس سے نفرت کرنے لگی ہے۔ ہریانہ میں 5 فیصد آبادی والے راجپوت سماج کی یہ مخالفت مشکل میں پھنسی بی جے پی کے لیے مصیبت کا سبب بننے والی ہے۔
ہریانہ میں 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں سبھی 10 سیٹیں جیتنے والی بی جے پی کسانوں کی زبردست مخالفت کا سامنا پہلے ہی کر رہی ہے۔ یہاں تک کہ اس کا کچھ گاؤں میں گھسنا مشکل ہو گیا ہے۔ یہ طے مانا جا رہا ہے کہ 2019 کی تاریخ دہرانا بی جے پی کے لیے ناممکن ہو گیا ہے۔ ہریانہ کی تقریباً سبھی 10 سیٹوں میں زبردست مقابلے کا سامنا کر رہی بی جے پی کے لیے اب راجپوت سماج کی مخالفت کے اعلان نے مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
انبالہ ضلع کے شہزاد پور میں ہوئی ’کشتریہ سوابھمان مہاپنچایت‘ میں اسٹیج سے بی جے پی کی مخالفت کا اعلان کیا گیا۔ مہاپنچایت میں بطور مہمانِ خصوصی پہنچے کشتریہ راجپوت کرنی سینا کے قومی صدر ڈاکٹر راج شیخاوت نے بی جے پی کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انھوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ بی جے پی امیدوار کو دوسری پارٹی کا جو امیدوار سخت مقابلہ دے رہا ہے، راجپوت اس کی حمایت کریں۔
واضح رہے کہ لوک سبھا انتخاب کے لیے ہریانہ میں 25 مئی کو ہونے والی ووٹنگ سے عین قبل اس اعلان سے بی جے پی کو نقصان ہونا طے مانا جا رہا ہے۔ جہاں کشتریہ سوابھمان مہاپنچایت ہوئی، اس انبالہ لوک سبھا میں ہی 75 ہزار راجپوت ووٹرس ہیں، جبکہ پورے ہریانہ میں 5 فیصد ووٹ راجپوتوں کے ہیں۔ اس مہاپنچایت کے انعقاد کی تیاریاں گزشتہ طویل مدت سے چہل رہی تھیں۔ اس مہاپنچایت سے خطاب رکتے ہوئے ڈاکٹر راج شیخاوت نے کہا کہ بی جے پی راجپوتوں سے نفرت کرنے لگی ہے۔ انھیں (راجپوتوں کو) ہر علاقہ میں نیچا دکھانے کی کوشش کی گئی۔ چاہے وہ راجستھان کے واقعات ہوں یا پھر گجرات میں پگڑی اچھالنے کا واقعہ، ہر بار راجپوت سماج کے لوگوں کو بے عزت کرنے کی بی جے پی نے کوشش کی۔
ہریانہ میں بھی راجپوت نوجوانوں کے ساتھ پولیس نے جو سلوک کیا تھا، جس طریقے سے لاٹھیاں چلائی گئیں، اسے راجپوت سماج کے لوگ کیسے فراموش کر سکتے ہیں۔ اس واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر راج شیخاوت کا غصہ ان کے چہرے پر صاف جھلک رہا تھا۔ ڈاکٹر شیخاوت نے کہا کہ اس لوک سبھا انتخاب میں راجپوتوں کو مناسب نمائندگی نہیں دی گئی۔ راجپوت سماج کے بڑے لیڈران کے ٹکٹ کاٹ دیے گئے۔ اتر پردیش میں بھی انھیں بی جے پی نے نظر انداز کیا۔ اس کی مخالفت میں راجپوت سماج کی وہاں لگاتار پنچایتیں ہوئیں اور سماج کے لوگوں نے بی جے پی کے خلاف وہاں ماحول کھڑا کیا۔