فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ وسطی غزہ میں پناہ گزینوں کے المغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 37 سے زائد افراد شہید ہو گئے۔
وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے المغازی کیمپ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے 30 افراد کی لاشیں دیر البلح کے الاقصیٰ شہدا ہسپتال پہنچائی گئیں۔
حماس نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے عام شہریوں کے گھروں پر براہ راست بمباری کی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
ترکی کی خبر رساں ایجنسی اناضول کے صحافی محمد العلول نے کہا ’المغازی کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں میرے ہمسائے کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ میرا گھر بھی کچھ حد تک تباہ ہوا ہے۔‘
محمد العلول نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کے بھائی سمیت 13 سالہ بیٹا احمد اور چار سالہ بیٹا قیس بھی حملے میں شہید ہوئے ہیں۔ جبکہ بیوی، ماں اور دو بچے زخمی ہیں۔‘
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ تعین کرنا باقی ہے کہ کیا بمباری کے وقت اسرائیلی دفاعی افواج علاقے میں موجود تھیں۔
اسرائیل نے سات اکتوبر کو ہونے والے حملے کے جواب میں حماس کو تباہ کرنے کا عہد کیا ہوا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 9 ہزار 480 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔