دو اسرائیلی حکام نے ’ایکسیس‘ ویب سائٹ کو بتایا کہ اسرائیل پر محصور غزہ کی پٹی میں امداد اور ایندھن کی اجازت دینے کے لیے اہم بین الاقوامی دباؤ کے بعد اسرائیل نے امریکا کو بین الاقوامی نگرانی کے تحت جنوبی غزہ میں ایندھن کی فراہمی کے منصوبے سے آگاہ کیا ہے۔
انسانی ہمدردی کی تنظیمیں ہفتوں سے ایندھن کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ غزہ میں ایندھن کی قلت کے باعث ان کے کام ٹھپ ہیں۔
7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ پر”مکمل ناکہ بندی” نافذ کر رکھی ہے۔ ناکہ بندی بجلی منقطع کر دی اور پٹی میں ایندھن خوراک اور طبی سامان کی ترسیل کو روک دیا۔
حالیہ ہفتوں میں اسرائیل نے محدود تعداد میں ٹرکوں کو مصر سے غزہ میں رسد لے جانے کی اجازت دی ہے، لیکن اب تک اس نے پٹی میں ایندھن کی اجازت دینے سے انکار کیا ہے۔
اسرائیل کو خدشہ ہے کہ غزہ میں ایندھن کی سپلائی حماس کے لیے فائدہ مند ہوسکتی ہے۔
آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف جنرل ہرزی ہیلیوی نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل ضرورت پڑنے پر نگرانی کے ساتھ ہسپتالوں میں ایندھن منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔
لیکن اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعہ کو وزیر خارجہ انٹونی بلینکن کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ اسرائیل کسی بھی ایندھن کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ کو ایندھن فراہم کرنے کا راستہ تلاش کرنے پر بات چیت ہو رہی ہے۔
اسرائیلی حکام نے بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے ماہرین کے تعاون سے ہسپتالوں اور دیگر اہم سہولیات کو مختصر اور محدود مدت کے لیے چلانے کے لیے درکار ایندھن کی مقدار کا حساب لگایا۔