Bihar

کابینہ:چار فیصد مہنگائی الاؤنس میں اضافے کی تجویز منظور

186views

پٹنہ،22 نومبر ۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں بدھ کے روز ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں حکومت نے بہار کے سرکاری ملازمین کے مہنگائی بھتے میں اضافہ کیا ہے۔ کابینہ نے مہنگائی الاو?نس چار فیصد بڑھانے کی تجویز منظور کر لی، ڈی اے 42 فیصد سے بڑھا کر 46 فیصد کر دیا گیا۔ یہ فائدہ یکم جولائی 2023 سے دیا جائے گا۔فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے لکھا ہے کہ ملک میں پہلی بار بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری ہوئی ہے۔ ذات کی بنیاد پر ہونے والی مردم شماری کے سماجی ، معاشی اور تعلیمی حالات کے اعداد و شمار کی بنیاد پر درج فہرست ذاتوں کے لیے ریزرویشن کی حد 16 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دی گئی ہے ، درج فہرست قبائل کے لیے ریزرویشن کی حد 1 فیصد سے بڑھا کر 2 فیصد کر دی گئی ہے۔ انتہائی پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کی حد 18 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد اور پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کی حد 12 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی ہے، یعنی سماجی طور پر کمزوروں کے لیے ریزرویشن کی حد سیکشن کو 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کر دیا گیا ہے۔ عام زمرے کے معاشی طور پر کمزور لوگوں کے لیے 10 فیصد ریزرویشن پہلے کی طرح لاگو رہے گا۔ یعنی ان تمام زمروں کے لیے کل ریزرویشن کی حد بڑھا کر 75 فیصد کر دی گئی ہے۔ ذات پر مبنی گنتی میں بہار میں تقریباً 94 لاکھ غریب خاندان پائے گئے ہیں جن میں تمام طبقات شامل ہیں، ان خاندانوں میں سے ہر ایک کو روزگار کے لیے 2 لاکھ روپے تک کی رقم قسطوں میں فراہم کی جائے گی۔63,850 بے گھر اور بے زمین خاندانوں کو زمین خریدنے کے لیے دیے جانے والے 60 ہزار روپے کی حد کو بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان خاندانوں کو گھر بنانے کے لیے 1 لاکھ 20 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ جھونپڑیوں میں رہنے والے 39 لاکھ خاندانوں کو بھی مستقل مکان فراہم کیے جائیں گے، جس کے لیے فی خاندان 1 لاکھ 20 ہزار روپے کی رقم فراہم کی جائے گی۔ پائیدار روزی روٹی اسکیم کے تحت اب انتہائی غریب خاندانوں کی مدد کے لیے ایک لاکھ روپے کے بجائے 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ ان اسکیموں کے نفاذ میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
چونکہ ان کاموں کے لیے خطیر رقم درکار ہے، اس لیے انھیں 5 سال میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اگر بہار کو مرکزی حکومت کی طرف سے خصوصی ریاست کا درجہ مل جاتا ہے تو ہم یہ کام بہت کم وقت میں مکمل کر لیں گے۔ ہم 2010 سے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے لیے 24 نومبر 2012 کو پٹنہ کے گاندھی میدان اور 17 مارچ 2013 کو دہلی کے رام لیلا میدان میں بہار کو خصوصی درجہ دینے کے لیے حقوق ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ہمارے مطالبے پر اس وقت کی مرکزی حکومت نے اس کے لیے رگھورام راجن کمیٹی بھی بنائی تھی، جس کی رپورٹ ستمبر 2013 میں شائع ہوئی تھی ، لیکن اس وقت بھی اس وقت کی مرکزی حکومت نے اس پر کچھ نہیں کیا۔ مئی 2017 میں بھی ہم نے مرکزی حکومت کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے لیے خط لکھا تھا۔ آج کابینہ کی میٹنگ میں مرکزی حکومت سے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کی درخواست کرنے کی تجویز پاس کی گئی ہے۔ میری گزارش ہے کہ بہار کے عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کو بہار کو فوری طور پر خصوصی ریاست کا درجہ دینا چاہیے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.