
جدید بھارت نیوز سروس
رام گڑھ،19؍جنوری: رام گڑھ کے ایس پی اجے کمار نے اپنے دفتر میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا، پریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے ایک مغوی نوجوان کو بحفاظت بازیاب کرالیا ہے۔ نوجوان کو بہار کے پورنیہ سے بلا کر اغوا کیا گیا۔ پولیس نے اسے رام گڑھ تھانہ علاقہ کے سدھو کانہو میدان کے پیچھے کلدیپ ساہو کے گھر سے برآمد کیا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو اغوا کاروں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ اس پر اجے کمار نے کہا کہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص کو اغوا کر کے سدھو کانہو فٹ بال گراؤنڈ کے پیچھے ایک گھر میں چھپا دیا گیا ہے۔ اس کے بعد ٹیم نے کلدیپ ساو کے گھر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران پولیس کو دیکھتے ہی ان میں سے ایک بھاگنے لگا۔ پولیس نے بھاگنے والے نوجوان کا پیچھا کیا اور اسکارپیو کے قریب سے دوسرے نوجوان کو پکڑ لیا۔ جیسے ہی اسی مغوی نوجوان نے پولیس کو دیکھا تو چیخنا چلانا شروع کر دیا کہ مجھے بچاؤ ۔ ان دو لوگوں نے مجھے اغوا کر کے اس کمرے میں بند کر دیا ہے۔ دونوں نوجوانوں سے کمرے کی چابیاں مانگی گئیں اور دروازہ کھولنے کے بعد مغوی کو کمرے سے بحفاظت برآمد کرلیا گیا۔ جب دونوں نوجوانوں سے اغوا کی وجہ پوچھی گئی تو اغوا کار امیت کمار نے بتایا کہ 2017 میں ہم نےاپنی بہن کو امتحان میں پاس کرانے میں مدد کیلئے دھننجے کمار کو 2 لاکھ روپئے دیا تھا، جو دوست ہیں ۔ جب ہماری بہن امتحان پاس نہ کر سکی تو ہم نے دھننجے کمار سے پیسے مانگنا شروع کر دیے۔ لیکن وہ مجھے پیسے واپس نہیں کر رہا تھا۔ پھر ہم نے پہلے دھننجے کمار کو لالچ دیا اور اسے اسکارپیو میں رام گڑھ بس اسٹینڈ سے اپنے ساتھی رویش منڈا کے کرائے کے مکان پر لے آئے۔ اس کے بعد امیت کمار رویش منڈا نے اسے پستول سے ڈرایا، اس کے دونوں ہاتھ اور ٹانگیں رسی سے باندھ دیں اور اس کے منھ پر ٹیپ لگا دی تاکہ وہ شور نہ مچا سکے۔ اس کے بعد منشیات کا انجکشن دکھاتے ہوئے کہا کہ آپ خاموشی سے معاہدے کے کاغذ پر دستخط کر دیں اور 50 لاکھ روپے دیں تب ہی ہم آپ کو چھوڑ دیں گے، ورنہ قتل کر کے لاش جنگل میں پھینک دیں گے۔
