بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے کروڑوں کی پیشکش کی گئی! عآپ کے تین ارکان اسمبلی کا سنسنی خیز دعویٰ
چنڈی گڑھ: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے واحد رکن پارلیمنٹ اور پنجاب کے ایک رکن اسمبلی کے بدھ کو بی جے پی میں شامل ہونے کے فوراً بعد ریاست کے عآپ کے تین ارکان اسمبلی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے فون کالز کے ذریعے بڑی رقم کی پیشکش کی گئی۔ عآپ نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے پنجاب میں ایک بار پھر ’آپریشن لوٹس‘ شروع کر دیا ہے اور اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان الزامات پر بی جے پی کی جانب سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
جلال آباد سے عآپ کے رکن اسمبلی جگدیپ کمبوج گولڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں منگل (26 مارچ) کو ایک بین الاقوامی نمبر سے سیوک سنگھ نامی شخص کا فون آیا، جس نے انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کی۔ گولڈی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ فون کرنے والے نے کہا، ’’ہم 20-25 کروڑ روپے دیں گے۔ میں نے کہا مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے۔ دراصل، بی جے پی کیجریوال اور عآپ سے خوفزدہ ہے۔ جہاں وہ عوام کا مینڈیٹ جیتنے میں ناکام رہتے ہیں، وہ کسی بھی قیمت پر ارکان اسمبلی و ارکان پارلیمنٹ و دیگر عآپ لیڈروں کو خریدنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘
اسی طرح کے دعوے بلّوآنہ کے رکن اسمبلی امندیپ سنگھ اور لدھیانہ ساؤتھ کے رکن اسمبلی راجندر پال کور چھینا نے بھی کیے۔ لدھیانہ ساؤتھ کے رکن اسمبلی چھینا نے دعویٰ کیا کہ انہیں سیوک سنگھ نامی شخص کا فون آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کال ایک بین الاقوامی نمبر سے کی گئی تھی۔ چھینا نے کہا کہ فون کرنے والے نے انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کی۔ ایم ایل اے امندیپ سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں منگل کو ایک فون آیا اور اس شخص نے کہا کہ وہ دہلی سے فون کر رہا ہے۔ سنگھ نے الزام لگایا ’’انہوں نے مجھے بی جے پی میں شامل ہونے کو کہا اور 45 کروڑ روپے کی پیشکش کی۔‘‘ تینوں ارکان اسمبلی نے کہا کہ وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ عآپ لیڈروں نے یہ الزامات ایسے دن لگائے جب عآپ کے واحد رکن پارلیمنٹ سشیل کمار رنکو اور رکن اسمبلی شیتل انگورال بی جے پی میں شامل ہوئے۔