یونین کے مطالبات میں تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ورکروں کے کام کرنے کے اوقات کار میں کمی لانا شامل ہے۔ جرمن ریلوے کے محمکے کا کہنا ہے کہ یونین تنخواہوں میں اضافے کی ان کی پیشکش ٹھکرا چکی ہے۔جرمنی میں ٹرین ڈرائیوروں کی اکثریت پر مشتمل جی ڈی ایل ٹریڈ یونین نے بدھ کے دن سے ملک بھر میں چھ روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اس یونین کے اراکین میں ریل نیٹ ورک کے دیگر ملازمین بھی شامل ہیں۔
نوبل امن انعام يافتہ نرگس محمدی کی جيل ميں بھوک ہڑتال
جی ڈی ایل کی جانب سے کل پیر کے روز جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ ہڑتال بدھ کی صبح دو بجے شروع ہوکر آئندہ پیر کی شام چھ بجے تک جاری رہے گی۔ جی ڈی ایل کی طرف سے کیا گیا یہ اعلان ان کی پہلے سے جاری ہڑتالوں کے سلسلے کا حصہ ہے تاہم اس مرتبہ اس ہڑتال کا دورانیہ پہلے کی ہڑتالوں کے مقابلے میں طویل ہے۔ جرمن ریل آپریٹر ڈوئچے بان (ڈی بی) نے جمعہ کے روز تنخواہوں میں اضافے کی ایک نئی پیشکش کے ساتھ یونین کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی تھی، جسے جی ڈی ایل نے مسترد کر دیا۔
اس یونین کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے، “اپنی تیسری اور قیاس کے مطابق بہتر پیشکش کے ساتھ ڈوئچے بان نے ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ عدم تعمیل اور تصادم کے اپنے سابقہ راستے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس میں مصالحت کے لیے آمادگی کا کوئی نشان نہیں ہے۔”
موجودہ تنازعہ میں چوتھی ہڑتال
نئی ہڑتال ڈی بی اور جی ڈی ایل کے مابین تنخواہوں پر موجودہ تنازعے کے دوران چوتھی ہڑتال ہوگی۔ جی ڈی ایل نے 2023 ٔکے آخر میں دو بڑی انتباہی ہڑتالوں کا انعقاد کیاتھا اور پھر جنوری کے شروع میں تین دن تک جاری رہنے والیایک اور ہڑتال کی تھی، جس کے سبب ریلوے خدمات کی فراہمی میں زبردست روکاوٹیں پیدا ہوئی تھیں ۔
یہاں تک کہ ڈی بی نے اس ماہ کے شروع میں عدالتی حکم امتناعی کے ذریعے ان ہڑتالوں کو روکنے کی ناکام کوشش بھی کی۔ڈوئچے بان کے ملازمین کے شعبے کے سربراہ مارٹن سیلر نے جمعہ کو جی ڈی ایل پر تنقید کرتے ہوئے دلیل دی کہ وہ ہڑتالوں کو آخری حربے کے طور پر نہیں بلکہ خود کو فروغ دینے کے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
تنخواہوں میں اضافے اور کام کے اوقات کار میں کمی کا مطالبہ
ڈی بی کے مطابق جی ڈی ایل کے لیے اس کی تازہ ترین پیشکش میں ملازمین کے لیے اگست سے اوسطاً 4.8 فیصد اور اپریل 2025 سے مزید پانچ فیصد اضافے کی پیشکش کی گئی تھی۔ ڈی بی نے کہا ہے کہ اس کی پیشکش میں افراط زر کے حساب سے معاوضے کی ادائیگی بھی شامل ہوگی، جو 32 ماہ کی مدت کے لیے طے کی جائے گی۔
ڈی بی کے مطابق 2026 سے شفٹوں میں کام کرنے والے ملازمین کو یہ اختیار بھی دیا جائے گا کہ وہ ہفتے میں اوسطاً 38 گھنٹے سے لے کر 37 گھنٹے تک کام کر سکتے ہیں یا اگر وہ اپنے کام کا بوجھ کم نہیں کرنا چاہتے تو اضافی تنخواہ وصول کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب جی ڈی ایل ملازمین کے لیے ٹیکس سے مستثنٰی ایک ماہ قبل اضافی550 یورو اور بارہ ماہ تک افراط زر کے معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ یہ یونین معاوضے میں کسی تبدیلی کے بغیر شفٹ ورکرز کے اوقات کار کو 38 سے کم کر کے 35 گھنٹے تک کرنے کا مطالبہ بھی کر رہی ہے۔ ڈی بی کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن نہ ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ وہ پہلے سے ہی نئے عملے کو بھرتی کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور موجودہ ملازمین کے اوقات کار کو اس حد تک کم کرنے سے اہلکاروں کی کمی بڑھ جائے گی۔