پرینکا گاندھی کا فلسطین میں فورا جنگ بندی کا مطالبہ
نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اتوار کو ایک بار پھر غزہ میں 5000 سے زائد بچوں سمیت تقریباً 10,000 فلسطینی افراد کے جاں بحق ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ غزہ میں فورا ہی جنگ بندی نافذ کیا جانا چاہیے۔ پرینکا گاندھی نے فلسطین میں نسل کشی کی مالی اعانت اور حمایت کرنے پر “آزاد” دنیا کے نام نہاد رہنماؤں پر بھی سخت نکتہ چینی کی ہے۔پرینکا گاندھی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ “غزہ میں اسرائیل کی لگاتار بمباری خوفناک اور شرمناک ہے جس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ہے، غزہ میں تقریبا 10،000 شہریوں کا قتل عام کیا گیا ہے، جن میں سے تقریبا 5000 بچے ہیں، خاندان کے خاندان ختم کردیے گئے ہیں، ہسپتالوں اور ایمبولینسوں کو بمباری سے نشانہ بنایا گیا ہے، پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا ہے. اور پھر بھی “آزاد” دنیا کے نام نہاد رہنما فلسطین میں نسل کشی کی مالی امداد اور حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں”۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ “جنگ بندی ایک انتہائی کم قدم ہے جسے فوری طور پر بین الاقوامی برادری کو نافذ کرنا چاہیے ورنہ اس کے پاس کوئی اخلاقی اختیار باقی نہیں رہے گا۔”
It is horrific and shameful beyond words that almost 10,000 civilians of which nearly 5000 are children have been massacred, whole family lines have been finished off, hospitals and ambulances have been bombed, refugee camps targeted and yet the so-called leaders of the “free”…
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) November 5, 2023
کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی کے ریمارکس اسرائیل اور حماس کی جنگ میں 5000 بچوں سمیت 10,000 سے زائد فلسطینی افراد کے جاں بحق ہونے کی میڈیا رپورٹس کے بعد سامنے آئے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے اس سے پہلے بھی اقوام متحدہ میں حماس اسرائیل جنگ پر قرار داد میں ووٹننگ میں حصہ نہ لینے پر مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی تھی۔ اور کہا تھا کہ جنگ بندی کے لئے ووٹنگ میں ہندوستان کا حصہ نہ لینا انتہائی شرمناک ہے۔
7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ کی پٹی میں جنگ 29ویں دن میں داخل ہو گئی ہے، غزہ پر اسرائیل کی لگاتار بمباری میں اب تک دس ہزار سے زائد فلسطینی افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جن میں پانچ سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔