Jharkhand

رانچی میں چلنے والے 36 روف ٹاپ بار ریستوراں میں سے صرف دو کے پاس لائسنس ہے

39views

میونسپل کارپوریشن نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کو بتایا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 25 ستمبر :۔ بدھ کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں کھونٹی میں افیون کی فصلوں کی تباہی اور جھارکھنڈ میں افیون، چرس، گانجا وغیرہ جیسے منشیات کی تجارت میں مسلسل اضافہ کے از خود نوٹس پر سماعت ہوئی۔ رانچی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ رانچی میں چلنے والے 36 روف ٹاپ بار اور ریستوراں میں سے صرف دو کے پاس لائسنس ہیں، 34 روف ٹاپ بار اور ریستوراں کے پاس لائسنس نہیں ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ رانچی میونسپل کارپوریشن نے بغیر لائسنس روف ٹاپ بارز اور ریستوراں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ لائسنس حاصل نہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اگر ضرورت پڑی تو انہیں بھی سیل کر دیا جائے گا۔ بدھ کو سماعت کے دوران، ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے رانچی میونسپل کارپوریشن کو غیر قانونی طور پر چلنے والے روف ٹاپ بار اور ریستوراں پر روک لگانے کی ہدایت دی۔ اس معاملے میں، عدالت نے رانچی شہر میں چلنے والے بار اور ریستوراں کی نگرانی کرنے اور ان کے کھولنے اور بند کرنے کے بارے میں مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے حکومت کے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کے تحت جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے شراب خانوں اور ریستورانوں کو کنٹرول کرنے اور چرس، گانجہ، افیون جیسی نشہ آور اشیاء کی فروخت پر سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اگلی سماعت 29 ستمبر کو ہوگی۔پچھلی سماعت میں میونسپل کارپوریشن کو زبانی طور پر عدالت میں کہا گیا تھا کہ دارالحکومت رانچی میں نقشہ کی منظوری کے بغیر چلنے والے روف ٹاپ بار اور ریستوراں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے زبانی طور پر رانچی میونسپل کارپوریشن کو بتایا کہ لال پور کے علاقے میں بہت سے روف ٹاپ بار اور ریستوراں چل رہے ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے نقشہ کی منظوری تک نہیں لی ہے۔ رانچی میونسپل کارپوریشن کو چاہئے کہ وہ روپ ٹاپ باروں اور ریستورانوں پر پابندیاں لگا کر کی گئی کارروائی کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.