’اب بی جے پی کی حمایت نہیں، بلکہ صرف مخالفت ہوگی‘، مودی حکومت کے خلاف بی جے ڈی کا اعلانِ جنگ!
بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ مودی حکومت یعنی بی جے پی کی حمایت قطعی نہیں کرے گی۔ یعنی ایک طرح سے بی جے ڈی نے مودی حکومت کے خلاف اعلانِ جنگ کر دیا ہے۔ بی جے ڈی چیف نوین پٹنایک نے اپنے اراکین پارلیمنٹ کو واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ ایوان میں مضبوط اپوزیشن کا کردار نبھائیں۔
قابل ذکر ہے کہ آج سے لوک سبھا کی کارروائی شروع ہو گئی اور 27 جون سے راجیہ سبھا کی کارروائی بھی شروع ہو جائے گی۔ اس سے قبل سبھی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے ایوان میں اپنی اپنی بات رکھنے کی پوری تیاری کر لی ہے۔ اسی ضمن میں بی جے ڈی سربراہ نوین پٹنایک نے اپنی پارٹی کے 9 راجیہ سبھا اراکین کے ساتھ میٹنگ کی۔ انھوں نے میٹنگ میں سبھی اراکین پارلیمنٹ کو ایوان کی کارروائی کے دوران مضبوط اپوزیشن کی شکل میں اپنا کردار نبھانے کی ہدایت دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹنایک نے اپنے اراکین پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ ایوان میں کارروائی کے دوران اڈیشہ کے ایشوز زور و شور سے اٹھائیں۔ میٹنگ کے بعد بی جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن سسمت پاترا نے کہا کہ اس بار پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ خاموش نہیں رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس بار برسراقتدار بی جے پی سے اڈیشہ سے متعلق ایشوز کو لے کر سوال کریں گے۔ اڈیشہ کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کریں گے اور ریاست میں خراب موبائل نظام اور کم بینک شاخوں پر سوال پوچھے جائیں گے۔‘‘
جب سسمت پاترا سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا بی جے ڈی اب بھی بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو حمایت دینے سے متعلق اپنے رخ پر قائم رہے گی؟ تو انھوں نے جواب میں کہا کہ ’’بی جے پی کی اب حمایت نہیں بلکہ صرف مخالفت ہوگی۔ ہم اڈیشہ کے مفادات کی حفاظت کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔‘‘