نئی دہلی: لاء کمیشن ایک ملک، ایک الیکشن کے فارمولے پر کام کر رہا ہے۔ ذرائع نے جمعہ کو بتایا کہ میعاد میں اضافہ یا کمی کرکے ایک ساتھ تمام اسمبلی انتخابات کرانے کے فارمولے پر کام کیا جا رہا ہے، تاکہ تمام ریاستوں کے انتخابات 2029 کے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ کرائے جا سکیں۔
درحقیقت، حکومت نے لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں کے بیک وقت انتخابات کرانے کے لیے پہلے ہی ایک اعلیٰ سطحی پینل تشکیل دے دیا ہے۔ اس لیے لا کمیشن سے کہا جا سکتا ہے کہ وہ قومی اور ریاستی انتخابات کے موجودہ مینڈیٹ کے ساتھ تیسرے درجے کے انتخابات بھی شامل کرے۔
تیار نہیں ہوئی کمیشن کی رپورٹ
ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق لاء کمیشن لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں کے لیے ووٹر لسٹ کو یقینی بنانے کے لیے ایک طریقہ کار بھی تیار کر رہا ہے، تاکہ ووٹر لسٹ کی لاگت کو کم کیا جا سکے۔ تاہم، بیک وقت انتخابات کے حوالے سے لا کمیشن کی رپورٹ ابھی تک تیار نہیں ہوئی ہے، کیونکہ بہت سے معاملات ابھی حل ہونا باقی ہیں۔
لاء کمیشن اسمبلیوں کی مدت کے بارے میں تجاویز دے سکتا ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیک وقت انتخابات سے متعلق لاء کمیشن کی رپورٹ ابھی تیار نہیں ہے، کیونکہ ابھی کچھ مسائل حل ہونا باقی ہیں۔ 2029 سے ریاستی اور لوک سبھا انتخابات کے بیک وقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے، لاء کمیشن مختلف اسمبلیوں کی میعاد کو کم یا بڑھانے کا مشورہ دے سکتا ہے، تاکہ بیک وقت انتخابات کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کیا جا سکے۔
سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں کمیٹی دی گئی تشکیل
فی الحال کمیشن کا کام اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کا طریقہ تجویز کرنا ہے، لیکن سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کو یہ کام سونپا گیا ہے کہ وہ لوک سبھا کے انتخابات کے انعقاد کی سفارش کے ساتھ اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات ایک ساتھ ہو سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کووند پینل کے ٹرمز آف ریفرنس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، قانون کمیشن کے دائرہ کار کو بھی وسیع کیا جا سکتا ہے جس میں قومی اور ریاستی انتخابات کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد بھی شامل ہے۔ ایک تجویز جو لاء پینل دے سکتا ہے وہ یہ ہے کہ تین سطحی انتخابات ایک سال میں دو مرحلوں میں کرائے جائیں۔ لوک سبھا اور اسمبلی کے انتخابات پہلے مرحلے میں کرائے جا سکتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔