اسلام آباد: پاکستان کے مرکزی بینک نے کرنسی کی قلت اور جعلی نوٹوں کے خطرے سے نمٹنے کے لیے جدید سیکورٹی ٹیکنالوجی سے لیس نئے نوٹ متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ نئے نوٹ بین الاقوامی جدید سیکورٹی ٹیکنالوجی سے لیس ہوں گے۔ پاکستانی کرنسی کو جدید بنانے کے لیے اس میں خصوصی سیکورٹی نمبر اور ڈیزائن استعمال کیا جائے گا۔
احمد نے کہا کہ یہ تبدیلی بتدریج کی جائے گی تاکہ پاکستان میں عوامی سطح پر کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو جیسا کہ ماضی میں کچھ دوسرے ممالک میں دیکھا گیا ہے۔ تاہم، کچھ مالیاتی ماہرین نے حیرت کا اظہار کیا اور سوال کیا کہ کیا جعلی نوٹوں اور کالے دھن کے بازار کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے 5000 روپے یا اس سے زیادہ مالیت کے نوٹوں کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان کے مالیاتی ماہرین کے مطابق پاکستان کی معیشت جو کہ نقدی کی قلت کا شکار ہے، کالے دھن کے غیر قانونی استعمال سے بہت زیادہ متاثر ہو رہی ہے، جو کہ اعلیٰ مالیت کے نوٹوں کی گردش کی وجہ سے آسان ہے۔
کیپٹل انویسٹمنٹ کے سہیل فاروق نے کہا، ’’پاکستان کے مالیاتی نظام کی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے یہ درست قدم ہے لیکن کیا اس کے لیے نوٹ بندی کی جائے گی۔‘‘ ایک اور بینکر نے کہا کہ مرکزی بینک کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ نئی کرنسی متعارف کرواتے وقت عوام اور کاروباری اداروں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
واضح رہے کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے ایک بڑے مالیاتی بحران کا سامنا کر رہا ہے اور اس کے اثرات کی وجہ سے وہاں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وقتاً فوقتاً وہاں کی حالت زار اور غربت کی تصویریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت پاکستان آئی ایم ایف سے ملنے والے معاشی ریلیف پیکج کا انتظار کرتی رہی جو کہ حالیہ دنوں میں ملنے کے قریب ہے۔