ایک طرف غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے، دوسری طرف روسی افواج نے شام کے ادلب گورنریٹ میں ہوائی حملہ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حملے غیر قانونی مسلح گروپوں کے 34 جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ تقریباً 5 درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ غیر قانونی مسلح گروپ کے جنگجو شامی حکومتی فوجیوں کے ٹھکانوں پر گولی باری میں شامل تھے اور اسی کے جواب میں روس نے کارروائی کرتے ہوئے ان جنگجوؤں کو موت کی نیند سلا دی۔
روسی نیوز ایجنسی انٹرفیکس نے شام کے لیے روسی سنٹر کے ڈپٹی چیف کا حوالہ دیتے ہوئے 12 نومبر کی دیر شب حملے کی رپورٹ دی۔ انٹرفیکس نے ہفتہ کے حملے سے متعلق کہا کہ روسی ایئرواسپیس فورسز نے ادلب علاقہ میں حملے کو انجام دیا۔ کلت کا کہنا ہے کہ مسلح گروپوں نے 24 گھنٹوں میں شامی سرکاری فوجیوں کے ٹھکانوں پر سات مرتبہ حملہ کیا تھا۔
شامی فوج نے ادلب اور الیپو علاقہ میں حکومت کے قبضے والے علاقوں پر حملوں کے لیے باغیوں کو قصوروار ٹھہرایا ہے، جن کے بارے میں شامی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی جہادی ہیں اور باغیوں کے کنٹرول والے شہری علاقوں پر اندھا دھند گولی باری سے انکار کر رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن باغی گروپ کا کہنا ہے کہ روس اور شام دونوں غزہ جنگ کے درمیان دنیا کی مصروفیت کا فائدہ اٹھا کر اس کے علاقہ پر حملے بڑھا رہے ہیں۔ روسی حملے والے علاقہ میں 3 ملین سے زیادہ باشندے شامی صدر بشر الاسد کے اقتدار والی حکومت کے اندر رہنے سے انکار کرتے ہیں۔