International

حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی فضائی حملے میں ہلاکت!

file photo
34views

حماس کا یحیٰی سنوار سے رابطہ منقطع، اسرائیل نے تحقیقات شروع کردیں

تل ابیب، 23 ستمبر (یو این آئی) اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے غزہ میں فضائی حملے کے دوران یحییٰ سنوار کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم اسرائیل نے اب تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی جب کہ حماس کا اپنے سربراہ سے کئی گھنٹوں سے رابطہ نہیں ہوا۔برطانوی اخبار دی ڈیلی ٹیلی گراف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی فضائی حملے میں ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جن کی غیر مصدقہ خبریں مختلف ذرائع ابلاغ کی جانب سے رپورٹ کی جارہی ہیں۔ کان پبلک براڈکاسٹر ، ہاریٹز، ماریو اور والا نیوز سائٹس کے مطابق اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں فضائی حملوں کے دوران یحییٰ سنوار شہید ہوگئے ہیں۔تاہم ان کے اس دعویٰ کو ثابت کرنے کیلئے ثبوت ناکافی ہیں، خود اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس سروسز بھی اس دعوے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوج اور حکام یحییٰ سنوار پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں دعویٰ کیا کہ حماس رہنماؤں کا گزشتہ کئی گھنٹوں سے یحیٰی سنوار سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
اسرائیلی انٹرنل انٹیلی جنس شن بیٹ کے ذرائع کے مطابق انہیں شبہ ہے کہ یحییٰ سنوار اب بھی زندہ ہے۔دیگر رپورٹس میں بتایا گیا یحییٰ سنوار غزہ میں حماس کے سرنگوں میں چھپے ہوئے ہیں، انہوں نے ریڈار سے دور جانے کا انتخاب کیا ہے، وہ پہلے بھی ایسا کرچکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ ’ہمارے پاس اس معاملے کی تصدیق یا تردید کرنے کیلئے کوئی معلومات نہیں ہیں‘۔یاد رہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کے ایک ہفتے بعد حماس نے غزہ کی پٹی کے کے لیے یحییٰ سنوار کو اپنا نیا سیاسی سربراہ نامزد کیا تھا۔حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے سیاسی بیورو کے سربراہ کے طور پر یحییٰ سنور کے انتخاب کا اعلان کیا ہے۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیل میں کیے جانے والے حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے حماس کے سینئر کارکنوں کے خلاف کئی مہلک حملے کیے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 31 جولائی کو حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کیا گیا تھا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے۔واضح رہے کہ حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ کی تہران میں رہائش گاہ کو مقامی وقت کے مطابق رات 2:00 بجے کے قریب ایک گائیڈڈ میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، یہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، جس کا بدلہ لیں گے۔اسمٰعیل ہنیہ 1980 کی دہائی میں حماس میں شامل ہوئے، وہ 2006 میں وہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیرِ اعظم نامزد ہوئے تھے۔ فلسطین کے سابق وزیراعظم اسمٰعیل ہنیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے، 2017 میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا۔اسمٰعیل ہنیہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں رہائش پذیر تھے، جس کی وجہ سے وہ غزہ کی ناکہ بندی کے دوران سفری پابندیوں سے محفوظ تھے، یہی وجہ ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات میں اہم کردار ادا کررہے تھے، جب کہ وہ حماس کے اتحادی ایران سے بھی بات چیت کررہے تھے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.