National

کسان مودی حکومت کے خلاف پھر سراپا احتجاج، 16 فروری کو ’بھارت بند‘، 26 جنوری کو ٹریکٹر مارچ کا اعلان

93views

نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے ایم ایس پی (منیمم سپورٹ پرائس) سمیت کئی مطالبات پر ’بھارت بند‘ کا اعلان کیا ہے۔ یہ اطلاع بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے دی۔ انہوں نے کہا کہ 16 فروری کو ’بھارت بند‘ کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں کسان مورچہ سمیت متعدد تنظیمیں حصہ لیں گی۔ دریں اثنا، انہوں نے 26 جنوری کو ٹریکٹر مارچ نکالنے کا بھی اعلان کیا۔

یوپی حکومت نے گنے کے داموں میں کیا 20 روپے فی کونٹل کا اضافہ، کسانوں نے ناکافی قرار دیا

ٹکیت نے اپیل کی کہ 26 جنوری کو کسان ٹریکٹر مارچ کریں گے اور 16 فروری کو کھیتوں میں کام بند رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی جب امواس ہوتی تھی تو کسان ایک دن کام نہیں کرتے تھے۔ 16 فروری کسانوں کے لیے امواس ہے۔ اگر ملک میں زرعی ہڑتال ہوتی ہے تو اس سے بڑا پیغام جائے گا۔

رام مندر کی پران پرتشٹھا پر او آئی سی کا ردعمل، ’منہدم کی گئی بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر تشویش ناک‘

بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان نے کہا، دکانداروں سے اپیل ہے کہ وہ اس دن اپنی دکانیں نہ کھولیں۔ ٹرانسپورٹروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی ایک دن کے لیے کام ترک کر دیں۔ یہ ایک دن کسانوں اور مزدوروں کے نام ہوگا۔ بند کے ذریعے ایم ایس پی، روزگار، اگنی ویر، پنشن سمیت دیگر مسائل کو اٹھایا جائے گا۔‘‘

راکیش ٹکیت نے کہا، ’’کسان مختلف مسائل سے دو چار ہیں، جن کو حل کیا جانا ناگزیر ہے۔ گنا 450 روپے فی کونٹل سے کم قیمت پر دینا قابل قبول نہیں۔ کسانوں کو مفت بجلی اعلان کے باوجود بل دینا پڑ رہا ہے اور نئے کنیکشن پر کافی خرچہ کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈیزل سمیت کسان آلات، کھاد، بیج پر کسانوں کو رعایت فراہم کی جانی چاہئے۔‘‘

Follow us on Google News