
نئی دہلی: دہلی فسادات سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں جیل میں قید طالب علم رہنما عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت ایک مرتبہ پھر ملتوی ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب سپریم کورٹ میں اس معاملہ پر 31 جنوری کو سماعت ہوگی۔ بی بی سی ہندی کی رپورٹ کے مطابق سینئر وکیل سی یو سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ وہ سماعت کے لیے تیار تھے لیکن عدالت کی بنچ صرف ایک بجے تک ہی بیٹھنی تھی۔ ایسے حالات میں اس کیس کی سماعت کے لیے وقت نہیں مل سکا۔
کسان مودی حکومت کے خلاف پھر سراپا احتجاج، 16 فروری کو ’بھارت بند‘، 26 جنوری کو ٹریکٹر مارچ کا اعلان
انہوں نے کہا، ’’اس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 31 جنوری کو کرنے کو کہا ہے تاکہ کیس کی سماعت کا وقت ہو۔‘‘ خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت 10 جنوری کو ہونی تھی۔ تاہم یہ سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی گئی تھی۔ عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سال 2023 میں ایک دن بھی سماعت نہیں ہو سکی تھی۔
’25 کیس درج کرا چکے، 25 اور کرا لیں، مجھے نہیں ڈرا سکتے‘ راہل گاندھی کا آسام وزیر اعلیٰ پر پھر حملہ
سپریم کورٹ میں سابقہ سماعت کے دوران عمر خالد کی طرف سے پیش سینئر وکیل کپل سبل نے جسٹس بیلا ایم ترویدی کی سربراہی والی بنچ سے درخواست کی کہ وہ طے شدہ سماعت کو اگلے ہفتے تک ملتوی کر دیں۔ اس بنچ میں جسٹس پنکج متھل بھی شامل ہیں۔ جسٹس ترویدی نے سینئر وکیل سے کہا، ’’ہم کوئی التوا نہیں دیں گے۔‘‘
تاہم، سبل اور دیگر سینئر وکلاء کے بار بار سمجھانے کے بعد بنچ نے التوا کی درخواست کو قبول کر لیا اور کیسز کے پورے بیچ کی سماعت 24 جنوری کو مقرر کی۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ وہ اگلی تاریخ تک ملتوی کرنے کی کسی درخواست پر غور نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ طالب علم رہنما اور سماجی کارکن عمر خالد ستمبر 2020 سے جیل میں قید ہیں۔ ان پر فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ ان کے خلاف دہلی پولیس کی جانب سے دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
