لوک سبھا انتخاب اب انتہائی قریب ہے۔ برسراقتدار طبقہ اپوزیشن لیڈران پر حملے کر رہا ہے، تو دوسری طرف اپوزیشن لیڈران مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں اور اس کی 10 سالہ ناکامیوں کا تذکرہ عوام میں کر رہے ہیں۔ مرکز کی مودی حکومت کے خلاف سب سے زیادہ کھل کر کانگریس لیڈران آواز اٹھا رہے ہیں اور خاص طور سے ای ڈی، سی بی آئی و انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ جیسی سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کیے جانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ الیکٹورل بانڈ کو لے کر بھی کانگریس صدر کھڑگے، راہل گاندھی، جئے رام رمیش جیسے سرکردہ کانگریس لیڈران بی جے پی پر حملہ آور ہیں۔
اس درمیان کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو اشتہار شیئر کیا ہے جس میں دیگر پارٹیوں کے بدعنوان لیڈروں کی بی جے پی میں شمولیت، اور پھر ان کے بے داغ ہو جانے پر طنز کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ’مودی واشنگ مشین‘ اور ’مودی واشنگ پاؤڈر‘ کا تذکرہ کیا گیا ہے جو داغدار سے داغدار لیڈر کو حب الوطن اور صاف ستھرا بنا دیتے ہیں۔
ویڈیو میں بیک گراؤنڈ سے آواز دیا گیا ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ ’’جی ہاں مترو، آ گیا، آ گیا… لوک سبھا چناؤ کے اس تہوار میں ’مودی واشنگ مشین‘۔ اس کی قیمت ہے محض 8552 کروڑ روپے، جو آن ہوتے ہی چندہ اسپن کرتا ہے اور جھٹ سے محفوظ دھندا دیتا ہے۔‘‘ اس میں مزید بتایا گیا ہے کہ ’’اس کی بھاجپا آئی ٹی سیل ٹیکنالوجی اسے بناتی ہے دَمدار۔ جدید گودی میڈیا فیچر سے لیس یہ مشین بدعنوانی کے ہر داغ کو مٹانے میں اہل ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں ای ڈی/سی بی آئی کی بدبو نہ رہے اور یہ ضدی گھوٹالے باز ایک صاف محب وطن ہو جائیں، تو جمہوریت کے پانی میں فوراً گھولنا نہ بھولیں ’واشنگ پاؤڈر مودی‘ جو اس مشین کے ساتھ ملے گا بالکل مفت، مفت، مفت۔ تو انتظار کس بات کا دوستوں؟ آج ہی گھر لے آئیں ’مودی واشنگ مشین‘۔ آفر صرف لوک سبھا انتخاب 2024 تک۔‘‘
اس ویڈیو اشتہار کو شیئر کرنے سے قبل کانگریس کے ’ایکس‘ ہینڈل سے ایک ایسا پوسٹ بھی کیا گیا ہے جس میں لکھا گیا ہے ’’مودی کی واشنگ مشین: سب گناہ دھل جاتے ہیں۔‘‘ اس پوسٹ میں 16 ایسے لیڈروں کی تصویر بھی شائع کی گئی ہے جو کہ دوسری پارٹیوں میں بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے تھے اور بی جے پی میں یا این ڈی اے اتحاد میں شامل کے بعد وہ سکون کی زندگی گزار رہے ہیں۔ جن لیڈروں کی تصویر شائع کی گئی ہے ان میں اجیت پوار، پرفل پٹیل، ہیمنت بسوا سرما، اشوک چوہان، نوین جندل، گیتا کوڑا وغیرہ شامل ہیں۔