اتر پردیش کے سیتا پور میں بی ایس پی امیدوار مہندر یادو کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی کے نیشنل کوآرڈینیٹر آکاش آنند نے بی جے پی کا موازنہ بی جے پی سے کر دیا ہے۔ انہوں نے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت بلڈوزر کی نہیں بلکہ دہشت گردوں کی حکومت ہے۔ اس حکومت نے ملک کے عوام کو غلام بنا رکھا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس حکومت کو ہٹایا جائے اور مایاوتی کو وزیر اعظم بنانے کے لیے ووٹ دیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اگر الیکشن کمیشن کو لگتا ہے کہ میں نے اس حکومت کا دہشت گردوں سے موازنہ کر کے غلط کیا ہے تو وہ زمین پر اتر کر دیکھیں، ہر گاؤں میں جا کر معلوم کریں کہ ہماری بہنیں، بیٹیاں، نوجوان اور عوام کس حال میں ہیں؟ وہ خود سمجھ جائیں گے کہ میں نے جو کہا ہے وہ غلط نہیں ہے بلکہ بالکل سچ ہے۔
بی جے پی نے بی جے پی حکومت کو دہشت گرد قرار دینے پر آکاش آنند کے خلاف سیتا پور میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ آکاش آنند کے خلاف تھانے میں تشدد بھڑکانے اور تقریر میں اشتعال انگیز زبان استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سیتا پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ چکریش مشرا نے بتایا کہ کوتوالی نگر تھانہ علاقہ کے تحت انتخابی ریلی میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر آکاش آنند سمیت بی ایس پی کے پانچ لیڈروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سبھی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 171 سی، 153 بی، 188، 502 (2) اور آر پی ایکٹ کی دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ آکاش آنند کے خلاف یہ پہلا مجرمانہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
آکاش آنند کے اس بیان پر بی جے پی کی جانب سے جوابی حملہ کیا گیا ہے۔ یوپی بی جے پی کے ریاستی ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ آکاش آنند بی ایس پی میں خاندانی نظام کا نیا پودا ہے۔ وہ جان بوجھ کر میڈیا میں زیادہ سے زیادہ سرخیاں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی لیے وہ آئے روز متنازعہ بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے بارے میں جو تبصرہ کیا ہے وہ انہیں مہنگا پڑے گا۔ اس کا خمیازہ انہیں نہ صرف الیکشن کمیشن بلکہ عوامی عدالت میں بھی بھگتنا پڑے گا۔