دہلی آبکاری پالیسی معاملہ میں بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کو عدالت سے راحت نہیں مل سکی۔ منی لانڈرنگ معاملے میں دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے بی آر ایس لیڈر کی ای ڈی ریمانڈ 26 مارچ تک بڑھا دی ہے۔ اس سے قبل 22 مارچ کو سپریم کورٹ نے بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انھیں دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملہ میں شامل ہونے کے الزام میں ای ڈی نے گزشتہ دنوں گرفتار کیا تھا۔
اس درمیان راؤز ایونیو کورٹ میں بی آر ایس رکن قانون از کونسل کے. کویتا نے میڈیا سے کہا کہ ’’یہ ایک غیر قانونی گرفتاری ہے۔ ہم اسے عدالت میں لڑنے جا رہے ہیں۔ یہ ایک سیاسی معاملہ ہے، ایک جھوٹا معاملہ ہے۔ ہم اس سے لڑ رہے ہیں۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے، وہ بار بار وہی باتیں پوچھ رہے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ 46 سالہ کویتا کو انسداد منی لانڈرنگ سے متعلق مرکزی ایجنسی نے حیدر آباد میں ان کے بنجارہ ہلز واقع گھر سے گرفتار کیا تھا۔ کویتا کے ذریعہ داخل ایک رِٹ پٹیشن پر عدالت عظمیٰ نے ای ڈی کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں دہلی آبکاری پالیسی معاملہ سے متعلق ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری کو چیلنج دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے انھیں ٹرائل کورٹ میں جانے کی ہدایت دی۔ جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بیلا ترویدی کی خصوصی بنچ نے کویتا کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ لوگ صرف اس لیے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے سیدھے رابطہ نہیں کر سکتے کیونکہ وہ سیاسی لیڈر ہیں یا ایسے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔