کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ جس گجرات ماڈل کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بات کرتے ہیں، اس میں کتنے فراڈ ہورہے ہيں اس کی بہت سی مثالیں ہیں اور ریاست کے دورے پر جانے والے مسٹر مودی سے توقع ہے کہ وہ خود وہاں بی جے پی کا فرضی گجرات ماڈل دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گجرات میں دھوکہ دہی کیسے پنپ رہی ہے، بی جے پی حکومت نے اس سے آنکھیں موند لی ہیں۔ اس کی کچھ مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم کے دفتر کا فرضی افسر کرن بھائی پٹیل زیڈ پلس سکیورٹی کے تحت جموں و کشمیر جاتا ہے اور وزیر اعظم کے نام پر فوج کو دھوکہ دیتا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جعلی افسر کو لائن آف کنٹرول پر امن سیتو کے علاقے میں جانے کے لیے کئی ماہ سے سکیورٹی کی سہولت مل رہی تھی۔
مسٹر کھڑگے نے ویراج پٹیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خود کو گجرات کے چیف منسٹر آفس کا عہدیدار بتاتے ہوئے وہ خود کو گجرات انٹرنیشنل فائنانس ٹیک سٹی-گفٹ سٹی کا چیئرمین بتاتا تھا۔ پولس نے اسے پکڑ لیا تھا لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، حالانکہ وہ حال ہی میں آسام-میزورم سرحد پر پکڑا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع موربی میں ایک فرضی ٹول پلازہ نے ایک سال سے زائد عرصے تک گاڑیوں سے 175 کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی کی۔ جوناگڑھ میں ایک فرضی ٹول پلازہ نے مسافروں سے لاکھوں روپے وصولے۔ ضلع داہود میں محکمہ آبپاشی کے 6 جعلی سرکاری دفاتر پکڑے گئے جو پانچ سال سے چل رہے تھے۔ چھوٹا ادے پور میں، ایک دھوکہ باز نے قبائلی ضلع کے بوڈیلی تعلقہ میں فرضی سرکاری دفتر قائم کیا، جسے سرکاری دفتر ظاہر کر کے 4 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرکاری گرانٹ حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کھیڑا میں کھانسی کا جعلی سیرپ پینے سے پانچ لوگوں کی جان چلی گئی اور یہ سیرپ احمد آباد میں تیار کیا جا رہا تھا۔ ریاست میں 17 امیگریشن کنسلٹنسی کمپنیاں گاندھی نگر، احمد آباد اور بڑودہ سے فرضی ویزا اور پاسپورٹ ریکیٹ چلا رہی تھیں۔ ایک چینی شہری اور اس کے ساتھیوں نے جعلی فٹ بال بیٹنگ ایپ بنا کر 1200 لوگوں سے کروڑوں روپے کا فراڈ کیا۔ جعلی سائنسدان متول ترویدی نے چندریان 3 ٹیم کا رکن ہونے کا دعویٰ کرکے فرضی تقرری نامہ تیار کیا تھا۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے اپنی 2022 کی رپورٹ میں کہا ہے کہ بی جے پی کی حکومت والی ریاست گجرات 2000 روپے کے جعلی نوٹ ضبط کرنے میں ملک میں سب سے آگے ہے۔ سب سے زیادہ 2000 روپے کے 11.28 لاکھ جعلی نوٹ ضبط کیے گئے، جو اس مالیت کے 11.48 لاکھ نوٹوں کی کل قومی ضبطی تناسب کا 98 فیصد ہے۔